نیویارک : یوکرین پر روسی حملے کے بعد عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگیں اور سات سال بعد خام تیل کی فی بیرل قیمت سو ڈالر سے اوپر چلی گئی۔
تفصیلات کے مطابق مشرقی یوکرین میں روسی فوج کے آپریشن کے ساتھ ہی بین الاقوامی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا اور سات سال بعد خام تیل کی قیمت سو ڈالر فی بیرل سے تجاوز کرگئی۔
برینٹ خام تیل کی قیمت میں 6 ڈالر اور 34 سینٹ کا اضافہ ہوا ، جس سے برینٹ خام تیل کی قیمت ستمبر 2004 کے بعد 103 ڈالر اٹہتر سینٹ فی بیرل ہوگئی۔
اسی طرح ویسٹ ٹیکساس ڈبلیو ٹی آئی تیل کی قیمتوں میں بھی پانچ ڈالر اور اڑتالیس سینٹ کا اضافہ ہوا، جس سے ویسٹ ٹیکساس خام تیل اٹھانوے ڈالر چھیالیس سینٹ فی بیرل پر فروخت ہو رہا ہے۔
خیال رہے روس دنیا کا دوسرا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک ہے، جو بنیادی طور پر یورپی ریفائنریوں کو خام تیل فروخت کرتا ہے۔
اس کے علاوہ یورپ کو قدرتی گیس کا سب سے بڑا فراہم کنندہ ہے، جو اس کی سپلائی کا تقریباً پینتیس فیصد فراہم کرتا ہے، جنگ کی وجہ سے یورپ میں تیل اور گیس کی سپلائی متاثر ہو سکتی ہے۔