الگ صوبے تک سندھ حکومت سے جان نہیں چھوٹے گی

10:19 AM, 24 May, 2021

اویس
پاکستان متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما عامر خان نے کہا ہے کہ جب تک ہمیں صوبہ نہیں دیا جائے گا، سندھ حکومت سے جان نہیں چھوٹے گی، سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں کی حالت خراب کردی ہے، 18ویں ترمیم کے ذریعے صوبے پر قبضہ کررکھا ہے، پاکستان میں مزید صوبے بنانے کے لیے وفاق کو اختیار ہونا چاہیے، کراچی سمیت دیگر شہروں میں سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کرتی ہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان رابطہ کے سنیئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 27 مٸی کو ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ایک احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا جارہا ہے ٗ 21 مٸ کمشنر کو ریلی کے اجازت نامے کےلٸے درخواست دی ٗ سندھ حکومت کی جانب سے کورونا وبا کی وجہ سے سخت لاک ڈاٶن لگایاگیا ہے ٗ لاک ڈاٶن کی وجہ سے ہم اپنی ریلی کو موخر کر رہے ہیں ٗ گزشتہ 13 برس سے سندھ پر ایک متعصب حکومت نافذ ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی وفاق کو 70 فیصد اور سندھ کو 95 فیصد ٹیکس اور ریوینیو دیتا ہے ٗ اس کے باوجود کراچی بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہے ٗ اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں کو تمام اختیارات منتقل ہو چکےہیں ٗ سندھ پر سندھو دیش کی حامی ایک حکومت نافذ ہے ٗ کراچی کےلوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہےہیں ٗ بیروزگاری پنی انتہا کو پہنچ چکی ہے۔ عامر خان نے کہا کہ شہر میں ٹرانسپورٹ کے نام پر یک بس تک نہیں چلائی جائیگی ٗ سندھ کے دیہی علاقوں سے لوگوں کو لاکر شہروں میں تعینات کر دیاجاتا ہے ٗ کیا کراچی کے لوگ پاکستان کے شہری نہیں ہیں ٗاندرون سندھ میں پولیس کے جوان شہید ہورہےہیں اور سندھکے حکمراں محو خواب ہیں ٗ مقامی پولیسنگ کا نظام لایا جانا چاہیے ۔انہوں نے مزید کہا کہ پولیس شہر کے باہر سے بھرتی شدہ لوگ بھتہ خوری میں ملوث ہے ٗجعلی ڈومیسا ٸل کے ذریعے شہر کے لوگوں کا حق مارا جارہا ہے ٗعدالتوں میں ہماری پٹیشنز سسک رہی ہیں ٗہماری کہیں کوٸ سنواٸ نہیں ہو رہی ٗاین ایف سی پر بات کرتے ہیں مگر ہی ایف سی پر کوٸ بات نہیں کرتے۔ ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ آئین میں تبدیلی لائیں اور صوبوں کو مزید صوبے بنانے کا دیا گیا اختیار واپس لیا جاۓ ٗجسطرح صوبوں کو ڈسٹرکٹس بنانے کا اختیار ہے ٗ اسی طرح وفاق کو مزید صوبے بنانے کا اختیار ہونا چاہئیے ٗ لاک ڈاٶن کے اختتام کے بعد سندھ کے ہر شہر میں احتجاج ہوگا ٗ اگر پھر بھی مساٸل حل نہ ہوۓ تو وزیراعلی ہاٶس کاگھیراٶ ہوگا۔
مزیدخبریں