ویب ڈیسک:وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سی ڈی اے نے تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹریٹ میں قائم غیر قانونی تعمیرات گرا کر اسے سیل کرنےکامعاملہ، مزاحمت کرنے پر پی ٹی آئی رہنما عامر مغل کو گرفتار کرکےدہشتگردی کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ عامر مغل نے آپریشن کے دوران اہنی راڈ اٹھایا ہوا تھا،عامر مغل اور ان کے ساتھیوں نے ہوائی فائرنگ کی۔سی ڈی اے اور پولیس پر حملہ کیا گیا ۔
اسلام آباد پولیس کی جانب سے ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کردی گئی،مقدمہ تھانہ کراچی کمپنی میں درج کیا گیا ہے۔
قبل ازیں رات گئے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی ٹیم پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزیوں، غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کے خاتمے کیلئے تحریک انصاف کے مرکزی دفتر پہنچی، سی ڈی اے ٹیم ساتھ ہیوی مشینری بھی لائی۔
سی ڈی اے ٹیم نے پولیس کے ہمراہ آپریشن کیا اور پی ٹی آئی سیکرٹریٹ کے اطراف میں لگی گرل اور دیگر غیر قانونی تعمیرات گرا دیں، بعد ازاں تحریک انصاف کے دفتر کو سیل کرنے کا حکم نامہ چسپاں کر دیا، تجاوزات کیخلاف آپریشن مکمل کر کے سی ڈی اے ٹیم اور پولیس واپس چلی گئی۔
بیرسٹر گوہر علی خان کا دفتر سیل کرنے کیخلاف عدالت جانے کا اعلان
تجاوزات کیخلاف آپریشن کی خبر سن کر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان اور سیکرٹری جنرل عمر ایوب بھی مرکزی سیکرٹریٹ پہنچ گئے، بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا کہ دفتر سیل کرنے اور گرانے کیخلاف آج عدالت جائیں گے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج پی ٹی آئی آفس میں ایسا آپریشن ہوا جیسے اسرائیل فلسطین میں کر رہا ہے، بانی چیئرمین چونکہ پاکستان میں آئین کی بات کر رہے ہیں تو اس لیے یہ سب ہوا ہے۔
انہوں نے کہا اگر بلڈنگ پر اعتراض تھا تو ہمارے پاس آتے، ہمیں تجاوزات کے حوالے سے بتاتے تو ہم ان کو الگ کرتے، سی ڈی اے والے ہمارے پاس آتے ہم ان کو اور وہ ہمیں دستاویزات دکھاتے، احسن طریقے سے معاملے کو نمٹایا جا سکتا تھا۔
دوسری جانب سی ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ سیکٹر G-8/4 میں سیاسی جماعت کی طرف ایک پلاٹ پر قائم کی گئی تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کو ختم کیا جا رہا ہے، مذکورہ پلاٹ سرتاج علی نامی شخص کو الاٹ ہے۔
سی ڈی اے نے مزید بتایا کہ مذکورہ پلاٹ سے ملحقہ اراضی پر قبضہ کر کے بڑے پیمانے پر تجاوزات قائم کی گئی ہیں، پلاٹ پر بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک اضافی منزل بھی تعمیر کی گئی، مالک کی طرف سے متعدد دیگر خلاف ورزیاں بھی کی گئی ہیں۔
حکام کے مطابق مذکورہ پلاٹ مالک کو متعدد بار خبردار کرنے کے ساتھ ساتھ نوٹسز بھی جاری کئے جا چکے ہیں اس ضمن میں ایک نوٹس 19 نومبر 2020ء کو جاری کیا، اسی طرح ایک اور نوٹس 22 فروری 2021ء کو جاری کیا گیا جبکہ ایک نوٹس 14 جون 2022ء بھی جاری کیا۔
سی ڈی اے حکام کا مزید کہنا ہے کہ 4 ستمبر 2023ء کو خلاف ورزیاں ختم نہ کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا، احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے اور خلاف ورزیاں ختم نہ کرنے پر 10 مئی 2024ء کو اس پلاٹ کو سر بمہر کرنے کے احکامات جاری کئے گئے۔
حکام کے مطابق بلڈنگ قوانین پر عملدرآمد کرنے اور تجاوزات کے خاتمے کیلئے آپریشن عمل میں لایا گیا ہے، تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے کیلئے مہم بلا تفریق شہر بھر میں جاری رہے گی۔