(ثمرعباس ) سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کہا کہنا ہے میں نے سیاست میں فعال ہونے کا فیصلہ کیا ہے نئی پارٹی بھی بنا سکتا ہوں کراچی کے تمام بڑے پروجیکٹ میری موجودگی میں شروع ہوئے, کراچی میں 250 ملین ڈالر کی انویسٹمنٹ ہونے جارہی ہے شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل سے ملاقات ہوئی نئی سیاسی جماعت کے حوالے سے کوئی بات نہیں پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے عالمی سطح پر ساکھ متاثر ہورہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق گورنرڈاکٹرعشرت العباد نے دبئی سے ایک ویڈیو لنک کے ذریعہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان واپس آنے اورسیاست میں متحرک ہونے کا فیصلہ کیا ہے پاکستان میں دوبارہ اپنا فعال کردار ادا کرنا چاہتا ہوں میں پاکستان کے زہین ، باصلاحیت اور اثر انگیز لوگوں کو جمع کرنا چاہتا ہوں ڈاکٹرعشرت العباد خان نے صحافیوں کو بتایا کہ ڈاکٹرعشرت العباد نے کہا کہ پرویز مشرف آصف علی زرداری اور نواز شریف سے کراچی کے لیے متعدد ترقیاتی منصوبے منظورکروائے اس وقت کراچی کا مقدمہ لڑنے والا کوئی نہیں نوجوانوں میں مایوسی پھیل رہی ہے مجھے کئی سال تک عوام کی خدمت کرنے کا موقع ملا کراچی میں ترقیاتی کاموں کی ابتر صورتحال کی زمہ دار پیپلزپارٹی سے زیادہ کراچی کی حاکمیت کے دعویدار ہیں ڈاکٹرعشرت العباد نے مزید کہا کہ میرے ملک واپس آنے پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے پاکستان آنے کے بعد کسی پارٹی میں شامل نہیں ہورہا، 2016 میں آصف علی زرداری نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی جس کی میں نے معذرت کرلی تھی انہوں نے کہا عدلیہ اسٹیبلیشمنٹ اور سیاستدانوں کو مزاج ایک دوسرے سے الگ ہے اسٹیبلشمنٹ اسٹیٹ مخالف کوئی فیصلہ نہیں کرتی ان کا کہنا تھا کہ میری نئی سیاسی حکمت عملی میں ایم کیوایم پرانحصارنہیں ہوگا ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کے کچھ دوستوں کوپارٹی میں رہتے ہوئے سیاست کا مشورہ دیا تھا لیکن انہوں نے بات نہیں مانی تھی۔ پی ایس پی والے بعد میں خود متحدہ میں شامل ہو گئے تھے
سابق گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد نے کہا کہ ایم کیوایم کے دوست مجھ سے خوف زدہ ہیں جس کے سبب اب تک آنے سے گریز کیا پی ایس پی بنانے جیسا بے وقوفانہ مشورہ نہیں دے سکتا میں نے ایم کیوایم میں رہتے ہوئے سیاست کا مشورہ دیا تھا مگر کچھ لوگوں نے ہماری بات نہیں مانی پی ایس پی والے بعد میں خود ایم کیوایم میں شامل ہوگئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں ترقیاتی کاموں کی ابتر صورتحال کی زمہ دار پیپلزپارٹی سے زیادہ کراچی کی حاکمیت کے دعویدار ہیں میں نے زرداری صاحب سے کراچی کے لیے کئی ترقیاتی منصوبے مکمل کرائےپرویز مشرف نے میری درخواست پر نعمت اللہ خان کے ہمراہ کراچی کا دورہ کیا سابق صدر پرویز مشرف نے تعمیر کراچی پیکج کی منظوری دی نواز شریف نے گرین لائن سمیت کئی ترقیاتی پروجیکٹ کی منظوری میری درخواست پر دی انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے عالمی سطح پر ساکھ متاثر ہورہی ہےغیرملکی سرمایہ کار پاکستان آنے سے گریز کررہے ہیں کراچی کے تمام بڑے پروجیکٹ میری موجودگی میں شروع ہوئے کراچی میں 250 ملین ڈالر کی انویسٹمنٹ ہونے جارہی ہے سابق گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد نے کہا ہے کہ وفاق ، صوبہ اور بلدیاتی قیادت تینوں کے ملے بغیر کراچی میں کام نہیں ہوسکتے میں اب ایکٹیو ہوگیا ہوں کراچی کے لیئے کچھ نہ کچھ کرتا رہونگا سابق گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد نے کہا کہ سابق مئیر کراچی نعمت اللہ خان بہت اچھے انسان تھے سابق گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد نے کہا کہ پی ٹی آئی کو جذباتی حمایت حاصل ہے پی ٹی آئی کی حکومتی کارکردگی اچھی نہیں رہی جو بزنس مین ملتے ہیں وہ کراچی کے حوالے سے خوفناک داستانیں سناتے ہیں سیاسی استحکام میری صلاحیت ہے اس پر کام کرونگا
سابق گورنر سندھ نے کہا کہ 2015 کے ضمنی الیکشن میں بہت تناؤ تھا پی ٹی آئی نے جناح گراؤنڈ میں جلسے کا اعلان کیا تھا خطرناک صورتحال ہوگئی تھی، میں نے عمران خان کو فون کیا تو انہوں نے بات مانی اور جلسہ دوسری جگہ منتقل کیا، ڈاکٹر عشرت العباد نے بتایا کہ بارہ مئی کے واقعہ کو روکنے کی بھرپور کوششیں کیں مگر روک نہ سکا جس کا افسوس ہوا اس کے بعد پچیس سے ستائیس مئی کو ایک ہڑتال کی کال دی گئی تھی معلوم ہوا کہ فضل الرحمان اور امیر جماعت اسلامی آرہے ہیں،میں اسفندیار ولی کے پاس چلا گیا میری کوششوں سے ہڑتال موخر ہوئی ورنہ کراچی میں بہت خون خرابہ ہوتا، سابق گونر سندھ نے کہا کہ متحدہ کے جو لوگ پاکستان سے گئے ان کو پریشانی ہوئی بابر غوری اپنی والدہ کی بیماری کی وجہ سے کراچی سے گئے تھے متحدہ اور پی ایس پی کا انضمام آرگینک نہیں جبری کروایا گیا انضمام کے بعد متحدہ کے بہت سے لوگ غیر فعال ہوگئے ہیں اتحاد کے وقت سب کو ایک ساتھ ملکر چلنا چاہیے تھا انہوں نے کہا کہ میں پہلے پاکستان واپس آکر کسی کے کام میں مداخلت نہیں کرنا چاہتا تھا میں نے ایم کیو ایم پاکستان کو پورا موقع دیا کہ شہر کے لیے کام کریں مگر وہ کر نہ سکے
سابق گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد نے کہا کہ شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل سے ملاقات ہوئی اس طرح کی ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں نئی سیاسی جماعت کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی نئی پارٹی میں جانا ہے نہیں جانا اس حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی میں پاکستان آکر متحدہ سمیت کسی کو چیلنج نہیں کرونگا موجودہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری اچھا کام کررہے ہیں ان سے رابطہ ہے،سیاسی جماعتوں کے کھیلنے کے لیے بہت بڑا میدان ہوتا ہے عدلیہ آئین قانون کے مطابق فیصلے کرتی ہے اسٹیبلشمنٹ کا اپنا مزاج ہوتا ہے،اسٹیبلشمنٹ سے غلطی ہوسکتی ہےاسٹیبلشمنٹ کبھی اینٹی اسٹیٹ نہیں ہوسکتی
انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت غیر معمولی حالات سے گزر رہا ہے محب وطن سیاستدانوں کو آگے بڑھنا چاہیےسینئر سیاستدان آگے بڑھ کر موجودہ صورتحال میں اپنا کردار ادا کریں سیاستدان ملکی سیاسی تناؤ کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کریں میں نے کبھی اسٹیبلشمنٹ کے لیے کام نہیں کیا اسٹیبشلمٹ کے ساتھ کام کیا ہے اب میں اپنا تجربہ شیئر کرنا چاہتا ہوں، میں ایسا کوئی کام نہیں کررہا کہ اسٹیبشلنٹ میری مخالفت کرئے میں پاکستان کی بہتری کئلیے کام کرنا چاہتا ہوں چودہ سال پاکستان نے مجھے عزت دی۔