پی ٹی آئی احتجاج ،راستےبلاک،انٹرنیٹ سروسزبند،فورسز تعینات،شہری گھروں میں محصور

10:18 AM, 24 Nov, 2024

ویب ڈیسک:بانی پی ٹی آئی عمران خان کی فائنل کال پر تحریک انصاف آج اسلام آباد کی جانب مارچ اور ڈی چوک میں دھرنا دے گی۔

تفصیلات کے مطابق دارالحکومت اسلام آباد کے بیشتر داخلی و خارجی راستوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا ہے جبکہ ریڈزون سمیت مختلف علاقوں کو سیل کردیا گیا، اسلام آباد اور راولپنڈی میں متعدد مقامات پر سڑکیں بند کی گئی ہیں، ایران ایونیو مارگلہ روڈکو دونوں اطراف سے کنٹینرز لگا کر بلاک کیا گیاجبکہ میٹرو بس سروس معطل اور بس اڈے بھی بند کر دیئے گئے ہیں۔

جڑواں شہروں کا مرکزی رابطہ پل فیض آباد انٹرچینج ہر طرح کی ٹریفک کیلئے بند ہے۔اسلام آباد ایکسپریس وے بھی ٹریفک کیلئے بند کردی گئی ہے۔آئی جی پی روڈ کو مختلف مقامات پر بند کردیا گیا ہے۔مری روڈ کو فیض آباد سے صدر تک مخصوص پوائنٹس پر بند کردیا گیا۔راولپنڈی اسلام باد کو ملانے والے 70 مقامات کی سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی کی جائے گی۔پولیس کو آنسوں گیس کے شیل اور گنز فراہم کردی گئی ہیں۔

وفاقی حکومت نے رینجرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ خیبر پختونخوا سے آنے والے مظاہرین کو ہر صورت کٹی پہاڑی پر روکیں۔رینجرز کو 26 نمبر چونگی اسلام آباد پر بھی تین مختلف شفٹوں میں تعینات کردیا گیا ہے۔

اڈیالہ جیل جانے والے تمام راستے بند
اڈیالہ جیل کی طرف جانے والے راستوں مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے جبکہ جیل جانے والی مرکزی شاہراہ کو ہر طرح کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔

اڈیالہ جیل روڈ پر جگہ جگہ پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی ہے اور جیل جانے والے راستے پر کنٹینرز کھڑے کر دیے گئے ہیں، اڈیالہ روڈ بند ہونے سے رہائشیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل کی طرف کسی بھی مظاہرے کی اجازت نہیں ہے۔

لاہور کے تمام داخلی و خارجی راستے بند

پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر لاہور کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کردیے گئے، جس کے باعث شہریوں کومشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ احتجاج کے باعث تمام رابطہ سڑکیں کنٹینرز لگا کر بند کردی گئی، لاہور سے دیگر شہروں کو جانے والی موٹرویز کو بند کر دیا گیا، بابو صابو کو بھی کنٹینرز اور بیریئرز لگا کر بند کرکے پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔

شاہدرہ اور بتی چوک جانے والی سڑک کو بھی دونوں اطراف سے بند کیا گیا، آزادی فلائی اوور پر بھی کنٹینرز موجود ہیں، جس کے باعث شہری خوار ہورہے ہیں جبکہ آزادی فلائی آوور پر پولیس کی نفری ڈنڈے تھامے موجود ہے۔لاہور سے اسلام آباد جانے والی موٹر وے بھی بند ہے، بند روڈ پر واقع تمام بس اڈے بھی بند کردیے گئے جبکہ لاہور رنگ روڈ تمام انٹرجینجز سے ٹریفک کے لیے مکمل بند ہے۔

راوی پل، پرانا راوی پل، سگیاں راوی پل، ایسٹرن بائی پاس اور بابوصابو مکمل ان اور آؤٹ کے لیے بند ہیں، ٹھوکر نیاز بیگ سے ملتان روڈ پر ٹریفک آ اور جا سکتی ہے، رائے ونڈ روڈ، فیروز پور روز، گجومتہ ٹریفک کے لیے کھلے ہیں۔

ترجمان ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ لاہور شہر کے اندر ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں ہے۔

فیصل آباد انٹرچینجز کنٹینرلگاکربند

فیصل آباد میں تحریک انصاف کے احتجاج اور اسلام آباد روانگی کے پیش نظر تمام موٹر وے انٹرچینجز کنٹینرز لگا کر مکمل بند ہیں۔شہر میں الائیڈ موڑ پر بھی کنٹینرز لگا کر سرگودھا روڈ کو مکمل بند کیا گیا۔سرگودھا روڈ بلاک ہونے سے سینکڑوں دیہات اور ضلع چنیوٹ کا رابطہ شہر سے منقطع ہوگیا ہے۔شہر بھر کے داخلی اور خارجی راستے بند کر دیئے گئے ہیں۔

 موٹر وے انٹرچینجز کمال پور ، ڈپٹی والا ، ساہیانوالہ ، امین پور اور سید والا کنٹینر لگا کر مکمل طور پر بند ہیں،راستے بند ہونے سے شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں۔پولیس کے 3 ہزار اہلکار سکیورٹی کیلئے تعینات ہیں۔

بس اڈے اورریلوےاسٹیشن بند

صوبائی دارالحکومت لاہور میں بس اڈوں کو بھی بند کردیا گیا، ریلوے نے پشاور سےراولپنڈی، لاہور سے راولپنڈی جبکہ ملتان اور فیصل آباد سے راولپنڈی کے درمیان تمام ٹرین سروس بند کر دی ہیں۔

ریلوے حکام کے مطابق آج اتوار 24 نومبر کی تمام 25 ریل گاڑیوں کی بک ٹکٹیں بھی منسوخ کر دی گئیں جبکہ اتوار کی تمام گاڑیوں کے مسافروں کو ٹکٹوں کے پیسے فوری واپس کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ریلوے اسٹیشن پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی جبکہ ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کا داخلہ بھی مکمل بند کرکے اسٹیشن سیل کر دیا گیا۔مسافروں کو اسٹیشن کے عارضی ٹکٹ گھر سے ہی بکنگ ٹکٹوں کے پیسے واپس کیے جائیں گے۔

میٹرو بس سروس مسافروں کے لیے آج بھی محدود
لاہور میں میٹرو بس سروس کو مسافروں کے لیے آج بھی محدود کر دیا گیا۔

پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے مطابق میٹروبس سروس گجومتہ سے ایم اے او کالج تک چلائی جا رہی ہے، آج بھی میٹروبس سروس محدود ہی چلے گی۔

میٹرو بس سروس کے روٹ پر کنٹینرز کھڑے کر دیے گئے، جب تک روٹ پر کنٹینرز کھڑے ہیں بس سروس محدود رہے گی، میٹرو بس سروس گجومتہ سے شاہدرہ تک چلائی جاتی ہے۔

موٹرویز بند

دینہ میں پنجاب اور آزاد کشمیر کو ملانے والا پل کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا جبکہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس کی بھاری نفری موجود ہے، حکومت کی جانب سے شہر اقتدار کی جانب جانے والے تمام راستے سیل کیے گئے ہیں ، موٹر ویز بھی متعدد مقامات پر ٹریفک کیلئے تاحکم ثانی بند رہیں گی۔

پی ٹی آئی اسلام اباد احتجاج کے لیے چترال سے قافلہ روانہ

پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج شامل ہونے کے لیے پی ٹی آئی کا قافلہ چترال سے روانہ ہوگیا۔

ڈپٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی ثریا بی بی کی قیادت میں قافلہ اسلام اباد کی طرف روانہ ہوا، قافلے میں پی ٹی ائی کے کارکن اور مقامی قائدین شامل ہیں۔اس موقع پر ثریا بی بی کا کہنا تھا کہ قافلے ہر صورت اسلام آباد پہنچیں گے۔

پی ٹی آئی قافلوں کو روکنے کیلئے مری انتظامیہ نے گہرا گڑھا کھود دیا

مری انتظامیہ نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کے کشمیر سے آنے والے قافلوں کو روکنے کے لیے لوہر دیول سری نگر روڈ پر گہرا گڑھا کھود دیا، جس کےباعث لوہر ٹوپہ تا کوہالہ روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہوگیا۔

لاہور اور پنجاب کیلئے احتجاج کا پلان تبدیل، کال سینٹرز قائم، پشاور اور خیبر سے آنے والے قافلے انٹر چینج پر اکھٹے ہونگے.

  داخلی و خارجی راستوں پر پولیس،ایف سی اہلکارتعینات 

حکومت نے مظاہرین سے نمٹنے کیلئے کمر کس لی، وفاقی پولیس نے ڈی چوک کا کنٹرول سنبھال لیا، شہر کے تمام داخلی و خارجی راستوں پر پولیس اور ایف سی اہلکاروں کی ڈیوٹیاں لگا دی گئی ہیں ، فرنٹ لائن پر رہنے والی پولیس فورس کو اینٹی رائٹ کٹس ، آپریشن سامان کی فراہمی کردی گئی جبکہ چونگی نمبر26، ترنول، کٹی پہاڑی اورسنگجانی میں رینجرز تعینات ہے۔

جڑواں شہروں میں سیکورٹی ہائی الرٹ ہے،دفعہ 144 کے نفاذ پر عمل در آمد یقینی بنانے کیلئے تیاریاں مکمل ہیں، مظاہرین کو اسلام آباد داخلے سے روکنے کیلئے 6 ہزار پولیس اہلکار و افسران تعینات کیے گئے ہیں،راولپنڈی پولیس نے 2 ہزار پولیس نفری کو بیک اپ کیلئے تیار کرلیا۔صورت حال سے نمٹنے کیلئے پولیس کے خصوصی دستے قائم ہیں۔

راولپنڈی سے اسلام آباد داخلے کے 135 بلاگنگ پوائنٹس اور چوکیاں قائم ہیں،اینٹی رائڈ اور ایلیٹ فورس کو فسادات سے نمٹنے کیلئے آلات فراہم کردئیے گئے،پولیس اہلکاروں کو موبائل فون کے استعمال سے روک دیا گیا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کسی بھی احتجاج، مظاہرے یا ریلی کی اجازت نہیں دی جائے گی،امن میں خلل ڈالنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کی ہدایات ہیں،دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر قانون حرکت میں آئے گا۔

انٹرنیٹ و موبائل سروس کی بندش

پی ٹی اے نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں ڈیٹا انٹرنیٹ بند کر دیا ہے۔جن علاقوں میں جزوی طور پر انٹرنیٹ بحال ہے، وہاں بھی صارفین کو واٹس ایپ اور وی پی این کے استعمال میں مشکلات کا سامنا ہے۔

کراچی میں موبائل سروس اور انٹرنیٹ متاثر

شہر قائد کے مختلف علاقوں میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے کی اطلاعات ہیں۔متاثرہ علاقوں میں شہریوں کو موبائل ڈیٹا اور وائی فائی سروسز کی بندش کا سامنا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ موبائل ڈیٹا اور وائی فائی سروسزکی فراہمی بند ہے،مختلف علاقوں میں گزشتہ رات سے موبائل فون انٹرنیٹ سروس متاثر ہے جبکہ پیغام رسانی کے علاوہ ویڈیو بھیجنے میں رکاوٹ کا سامنا ہے۔

کرک میں انٹرنیٹ سروس بند
پی ٹی آئی کے اسلام آباد میں احتجاج کے پیش نظر کرک میں انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی ہے۔

پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ ضرورت پڑنے پر موبائل سگنل بھی بند کیے جا سکتے ہیں، فیس بک، یوٹیوب، انسٹا گرام، ایکس اور ٹک ٹاک بھی بند کیے گئے ہیں۔

پیٹرول پمپس بند

پیٹرول پمپس انتظامیہ کے مطابق انہیں اسلام آباد کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ انہیں کسی وقت بھی پیٹرول پمپس بند کرنے کی ہدایت جاری کی جا سکتی ہے۔

ایئرپورٹس پر فلائٹ آپریشنز معمول کےمطابق جاری 

ترجمان پاکستان ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے مطابق ملک کے تمام ایئرپورٹس پر فلائٹ آپریشنز معمول کے مطابق جاری رہیں گے۔سول ایوی ایشن اتھارٹی میں پروازیں معطل ہونے کی افواہوں کو مسترد کیا ہے۔

نیکٹا کا تھریٹ الرٹ

نیکٹا نے پی ٹی آئی احتجاج کے دوران دہشتگردی کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے تھریٹ الرٹ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 19 اور 20 نومبر کی درمیانی رات فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کی جانب سے پاک افغان بارڈر پار کرنے کی اطلاعات ہیں، فتنہ الخوارج پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج میں دہشت گردی کر سکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق نیکٹا نے خطرے کے پیش نظر اقدامات کے لیے چیف کمشنر اسلام آباد، آئی جیز ، چیف سیکرٹری گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر کو بھی مراسلہ ارسال کیا ہے۔نیکٹا نے خطرے کے پیش نظر سکیورٹی انتظامات مزید سخت کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

گنڈا پور کا ہر صورت ڈی چوک پہنچنے کا اعلان

وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کی قیادت میں خیبرپختونخوا سے قافلے صوابی پہنچیں گے اور پھر مرکزی قافلے کی صورت میں اسلام آباد کی جانب مارچ ہو گا جبکہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی طبیعت ناسازی کے باعث احتجاج میں شریک نہیں ہوں گی۔

علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ عمران خان کی جانب سے جو حکم ملا ہے اس پر ہر صورت عمل ہو گا، ہر صورت ڈی چوک پہنچیں گے، بانی پی ٹی آئی عمران خان ، دیگر قیدیوں کی رہائی اور مطالبات کی منظوری تک اسلام آباد میں رہیں گے، میرا اختیار بانی پی ٹی آئی کے پاس ہے جو وہ کہیں گے کروں گا۔

12 گھنٹے لگیں یا 100 گھنٹے، ہر صورت میں ڈی چوک پہنچیں گے، شاندانہ گلزار
پی ٹی آئی کی رہنما شاندانہ گلزار نے کہا ہے کہ 12 گھنٹے لگیں یا 100 گھنٹے، ہر صورت میں ڈی چوک پہنچیں گے، حکومت سڑکیں کھودے یا کنٹینر لگائے جہاں راستہ بند ہوگا دھرنا وہیں پر شروع کردیں گے۔

مزیدخبریں