ویب ڈیسک: کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے اعلان کیا ہے کہ ان کی حکومت ملک میں عارضی غیر ملکی کارکنوں کی تعداد میں کمی لائے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت کمپنیوں کے لیے سخت قوانین لے کر آ رہی ہےجس کے بعد ان کمپنیوں کو ثابت کرنا پڑے گا کہ وہ کسی ملازمت کے لیے مقامی کارکنوں کی خدمات حاصل کیوں نہیں کر سکتیں۔
خیال رہے کہ رواں سال سے کینیڈا کی حکومت نے غیر ملکی طالبعلموں کو جاری ہونے والے ویزوں کی تعداد میں کمی کرنے کا اعلان کیا تھا جس کا اطلاق پچھلے ماہ سے ہو گیا ہے۔
کینیڈا کی حکومت کے مطابق یہ عارضی اقدامات دو سال کے لیے ہوں گے اور سنہ 2025 کے سٹڈی پرمٹس کے اجرا سے پہلے اس پالیسی کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔
نئی پالیسی کے تحت اوپن ورک پرمٹ صرف ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ پروگراموں کے بین الاقوامی طلبا کے شریک حیات حاصل کر سکیں گے، جبکہ انڈرگریجویٹ اور کالج پروگراموں میں داخل بین الاقوامی طلبا کے شریک حیات اب اوپن ورک پرمٹ حاصل کرنے کے اہل نہیں ہوں گے۔