سلطنت عثمانیہ پرنسل کشی کا الزام؟ ترکی کی امریکہ پر لعنت
11:10 AM, 25 Apr, 2021
واشنگٹن(ویب ڈیسک ) ترکی اور امریکہ کے درمیان ایک نئی لفظی جنگ کا آغاز ہو گیا ہے جب امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک الزام لگایا ہے کہ 1915 میں سلطنت عثمانیہ نے آرمینائی باشندوں کی نسل کشی کی تھی جس پر ترکی نے براہ راست اس بیان پر امریکہ کو لعنت ملامت بھیجی ہے ۔تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سلطنت عثمانیہ کی طرف سے 24 اپریل 1915 کو آرمینائی لوگوں کا قتل عام درحقیقت نسل کشی تھی ٗ ہم سلطنت عثمانیہ کے دور میں ہونے والے مظالم کو یاد کرتے ہیں اور یہ عہد کرتے ہیں کہ ایسے مظالم دوبارہ کبھی نہیں ہونے دیں گے۔امریکی صدر نے کہا کہ ہم تاریخ کو تسلیم کرتے ہیں ٗ نسل کشی کا لفظ ہم نے کسی پر الزام لگانے کیلئے استعمال نہیں کیا بلکہ اس لئے کیا کہ جو کچھ ہوا وہ دوبارہ نہ ہو ٗ امریکی عوام ان تمام آرمینائی باشندوں کا احترام کرتے ہیں جو 24 اپریل کو 106 سال پہلے مارے گئے۔ترکی کے دفتر جاری کی طرف سے جاری کئے جانے والے بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کی طرف سے سلطنت عثمانیہ پر آرمینائی باشندوں کی نسل کشی کے دعوے ناقابل قبول ہیں ٗ کی جس اہم شدید ترین مذمت کرتے ہیں ٗ امریکی صدر کو تاریخی معاملات پر فیصلہ صادر کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے ٗ اس لئے ان کے بیان کی کوئی قدر قیمت نہیں ہے ۔ترکی دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ اس قسم کا موقف محض تاریخ مسخ کرنے کی کوشش ہوتا ہے ٗ یورپی انسانی حقوق کی عدالت کے ہی مطالبہ 1915 کے واقعات کی حیثیت متنازعہ ہے ٗ ترکی نے اس حوالے سے منصفانہ مشترکہ تاریخی کمیشن بنانے کی پیشکش کی تھی جس کا آرمینیا نے کوئی جواب ہی نہیں دیا تھا ۔ترجمان ترک دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم آج بھی یہ پیشکش کرتے ہیں کہ آرمینیا اور ترکی اور مشترکہ تاریخی کمیشن بنائیں اور تاریخ میں جاکر یہ جاننے کی کوشش کریں کہ 1915 میں آخر ہوا کیا تھا۔ اس معاملے پر امریکہ ہمیں تاریخ پر سبق سکھانے کی کوشش کرے اور نہ ہی ہم وہ سبق سیکھیں گے۔