آئی ایم ایف قرض پروگرام 8 ارب ڈالر ہونے کا امکان
07:41 AM, 25 Apr, 2022
نیویارک: ( پبلک نیوز) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) قرض پروگرام 6 سے بڑھا کر آٹھ ارب ڈالر ہونے کا امکان ہے۔ پاکستان نے قرض پروگرام کی حد میں اضافے درخواست کر دی ہے۔ خیال رہے کہ جولائی 2019ء میں آئی ایم ایف نے 6 ارب ڈالر کی منظوری دی تھی۔ آئی ایم ایف سے اب تک 3 ارب ڈالر قرض پاکستان کو موصول ہو چکا ہے۔ قرضے کی حد بڑھا کر معیاد میں ایک سال کی توسیع کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے کا مشن آئدہ ماہ مئی کے وسط میں پاکستان کا دورہ کریگا۔ آئی ایم ایف مشن بجٹ تجاویز پر پاکستانی حکام سے بات چیت کریگا۔ یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف سے معاہدہ بحال، پٹرول مزید مہنگا ہوگا دوسری جانب پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات مکمل ہو گئے ہیں جس میں قرض پروگرام جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف نے بجلی اور پٹرول کے نرخ مرحلہ وار بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، گورنر سٹیٹ بینک، وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا آئی ایم ایف حکام سے مذاکرات میں شریک ہوئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تین روزہ مذاکرات میں آئی ایم ایف سے بات چیت کے 4 دور ہوئے۔ معاشی اصلاحات کے لیے آئی ایم ایف کے روڈ میپ پر عمل درآمدجاری رکھنے پر اتفاق ہوا. ذرائع کے مطابق بجلی اور پٹرول کی سبسڈی مرحلہ ختم کی جائے گی۔ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف حکام کو بجلی کے نقصانات کم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ پاکستان آمدن بڑھانے کے لیے اصلاحات پروگرام پر متفق ہو گیا ہے جبکہ پاکستان میں غریب طبقے کے لیے سبسڈیز جاری رکھنے پر آئی ایم ایف راضی ہوگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کو انکم سپورٹ پروگرام پر کوئی اعتراض نہیں, صحت کارڈ کی سہولت پر بھی آئی ایم ایف راضی ہوگیا, پاکستان نے یقین دلایا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کے لیے کوششیں کی جائیں گی ، رواں ماہ پاکستان اور آئی ایم ایف کی ٹیکنیکل ٹیم پروگرام کی توسیع پر کام کریں گی ، ٹیکنیکل ٹیم دو طرفہ ڈیٹا کا جائزہ لیں گی. وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ہونے والے اعکامیے میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کا وفد مشن چیف نیھتن پورٹر کی قیادت میں پاکستان آئے گا،سابق حکومت کی طرف سے پیٹرول اور بجلی پر اعلان کردہ سبسڈیز پر بات چیت ہو گی، آئی ایم ایف کا وفد مئی میں پاکستان کا دورہ کرے گا، آئی ایم ایف کو مالی ڈسپلن لانے کیلئے کوششوں سے آگاہ کیا گیا،پاکستانی وفد نے واشنگٹن می ورلڈ بینک حکام سے بھی ملاقاتیں کیں.