تمام سیاسی جماعتیں قابل احترام، فوج کسی جماعت یا نظریے کی طرف راغب نہیں ، پاک فوج
06:25 PM, 25 Apr, 2023
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز ( آئی ایس پی آر) میجر جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے تمام سیاسی جماعتیں قابل احترام ہیں ، فوج کسی جماعت یا نظریے کی طرف راغب نہیں ہے ۔ راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پریس کانفرنس کا مقصد فوج کی پیشہ ورانہ سرگرمیوں کا احاطہ کرنا اور دہشت گردی کے خلاف فوج کے اقدامات کا احاطہ کرنا ہے ۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ ہندوستان کی اندرونی سیاست میں پاکستان کے حالات کی اہمیت ہے ، بھارت اپنے مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے بھی پاکستان کی سیاست کی بات کرتا ہے ، فالس فلیگ آپریشن ، پاکستان کے خلاف جعلی پروپگینڈا بھارت کا شیوہ رہا ہے ، کچھ ملکی عناصر دانستہ یا نا دانستہ بھارت کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہیں ۔ سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئینِ پاکستان ہر شہری کو آزادی رائےکا حق دیتا ہے، یہی آئین آزادی رائے کے حق کو قانون کا پابند بھی بناتا ہے، افواج پاکستان کیخلاف جو بات کی جارہی ہے وہ غیر آئینی ہے، عوام بھی یہ نہیں چاہے گی کہ فوج لاحاصل بحث میں پڑ جائے، تعمیری تنقید کو اہمیت دیتے ہیں، کوئی نہیں چاہے گا فوج کسی خاص سوچ کی نمائندگی کرے، قانون کو ہاتھ میں لیے بغیر قانون کو حرکت میں لاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کیلئے افواج پاکستان کی تعیناتی وفاق کرتی ہے، وزارت دفاع الیکشن تعیناتی سے متعلق بریفنگ دی چکی ہے ہے جو زمینی حقائق پر مبنی ہے، افواج ، قوم اور ملک کے مفاد میں نہیں کہ فوج کو سیاست میں ڈالا جائے، چیف جسٹس سے بات چیت اوپن ہونی ہوتی تو اوپن ہی کی جاتی، وہ بات چیت چیف جسٹس اور ادارے کے درمیان ہوئی ہے ، سوشل میڈیا میں آئے روز بے بنیاد، بلاجواز پروپیگنڈا جاری ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ویٹرنز پاک فوج ، فضائیہ اور نیوی کا اثاثہ ہیں ، ویٹرنز کی قربانیوں کو تسلیم کرتے ہیں، ویٹرنز آرگنائزیشن کا مقصد اپنے لوگوں کی فلاح و بہبود ہوتا ہے، الیکشن میں فوج کی تعیناتی وفاقی حکومت کرتی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ویٹرنز کی تنظیم کا مقصد ان کی فلاح وبہبود اور مسائل اجاگر کرنا ہے، ویٹرن تنظیموں کو سیاسی لبادہ نہیں پہننا چاہیے ، دنیا میں کسی فوج کو خاص سیاسی سوچ کیلئے استعمال کیا گیا تو انتشار ہی پھیلا ، سیاسی قیادت کو چاہیے کہ ہماری پیشہ وارانہ سوچ کو تقویت بخشے، غیرسیاسی رشتے کو سیاسی رنگ دینا غلط بات ہے۔