ویب ڈیسک: صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع نوشہرہ کے علاقے پیرسباق سے تعلق رکھنے والی خاتون ثنا بی بی نے پالتو بلی کے ہلاک ہونے کے خلاف گذشتہ روز پشاور کے تھانہ شرقی میں مقدمہ درج کروانے کے لیے رابطہ کیا مگر پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔
اس کے بعد متاثرہ خاتون پولیس سٹیشن میں مقدمہ درج نہ ہونے کی شکایت لے کر پشاور پریس کلب پہنچ گئیں۔
اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق خاتون کا دعویٰ ہے کہ ’وہ بلی کی طبیعت خراب ہونے پر اسے نوشہرہ سے پشاور میں جانوروں کے ہسپتال لائی تھیں۔ بلی کی طبعیت زیادہ خراب نہیں تھی مگر ڈرپ لگانے کے بعد اُس کی حالت غیر ہوگئی اور وہ کچھ ہی دیر بعد دم توڑ گئی۔خاتون نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ ’ڈاکٹر نے بلی کے علاج میں کوتاہی برتی جس کی وجہ سے بلی مرگئی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پولیس نے میری درخواست پر مقدمہ درج کرنے کی بجائے میرا مذاق اُڑایا۔ وہ میرے گھر کی رونق اور میری سہیلی تھی۔ بے زبان جانور بھی تو جاندار ہی ہوتے ہیں، ان کے ساتھ ظلم کرنے والوں کو انصاف ملنا چاہیے۔‘
خاتون کے مطابق پولیس کی جانب سے ان کی درخواست پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
تاہم پولیس کا مؤقف ہے کہ انہیں خاتون کی جانب سے سرے سے ہی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔