ہچکیاں کیوں آتی ہیں، اس کی وجہ کیا ہے؟

04:07 AM, 25 Jan, 2022

Rana Shahzad
لاہور: (ویب ڈیسک) بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ جب کوئی ہمیں یاد کرتا ہے تو ہمیں ہچکی آتی ہے لیکن یہ درست دلیل نہیں ہے۔ اس کے پیچھے ایک سائنسی وجہ بھی ہے۔ تو آئیے جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ ہچکی کیوں آتی ہے اور اسے کیسے کنٹرول کیا جا سکتا ہے؟ ہچکی گلے کے پٹھوں کا غیر ارادی عمل ہے۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب ڈایافرام کے پٹھے اچانک سکڑ جاتے ہیں اور آپ اسے کنٹرول نہیں کر پاتے۔ جس کے بعد ہچکی کی آواز آتی ہے۔ یہ ہچکی عام طور پر چند منٹ تک رہتی ہے۔ بہت سے معاملات میں، ہچکی بہت زیادہ یا کثرت سے کھانے یا مسالہ دار کھانا کھانے سے ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ بہت سے لوگوں کو جب وہ پرجوش ہوں یا تناؤ میں ہوں، ہچکی آنا شروع ہو جاتی ہے ایسی صورت حال میں اگر آپ کو طویل عرصے سے ہچکی کی پریشانی ہو رہی ہے تو آپ کو ڈاکٹر سے ضرور ملنا چاہیے۔ ہچکیوں کو روکنے کے لیے آپ کچھ دیر سانس روک سکتے ہیں۔ اپنی سانس کو چند سیکنڈ تک روکے رکھنے سے آپ کے جسم میں کچھ کاربن ڈائی آکسائیڈ موثر طریقے سے برقرار رہتی ہے۔ یہ ڈایافرام میں اینٹھن کو ختم کرنے میں مدد کرتا ہے، اس طرح ہچکی کو روکتا ہے۔ اس کے علاوہ جب بھی آپ کو ہچکی آئے تو آپ ٹھنڈا پانی پی سکتے ہیں۔ اس سے ہچکیوں کو بھی روکا جا سکتا ہے کیونکہ جب آپ پانی نگل رہے ہوتے ہیں تو ڈایافرام کے سکڑنے سے پیدا اینٹھن ختم ہو سکتی ہے۔ اگر ہچکی مسلسل آ رہی ہے تو ایسے وقت میں زبان نکال کر اسے روک سکتے ہیں۔ تاہم، یہ عجیب لگ سکتا ہے. لیکن یہ ٹوٹکا کارآمد ثابت ہو سکتا ہے۔ دراصل، آپ کی زبان ایک پریشر پوائنٹ ہے اور اسے باہر کی جانب کھینچنا آپ کے گلے کے پٹھوں کو متحرک کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ہچکیوں کو روکنے کے لیے آپ کو آرام دہ جگہ پر بیٹھنا ہوگا۔ اس کے بعد گھٹنوں کو اپنے سینے کے پاس لائیں اور دو منٹ تک وہیں رکھیں۔ اپنے گھٹنوں کو کھینچ کر سینے کو دبانے سے ڈایافرام کی اینٹھن کو روکی جا سکتی ہے۔
مزیدخبریں