اکبرایس بابر نے بلے کا نشان واپس لینے کا اعلان کردیا

07:36 PM, 25 Jan, 2024

ویب ڈیسک: بانی رہنما پی ٹی آئی اکبر ایس بابر نے اعلان کیا ہے کہ پارٹی میں انٹراپارٹی انتخابات شفاف طریقے سے کروائیں گےاور اس کے بعد الیکشن کمیشن سے بلے کی نشان کی واپسی کیلئے رجوع کریں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنماؤں نے قومی کانفرنس کے بعد پریس کانفرنس کی ہے۔ اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ آج اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے سابق اراکین شریک ہوئے۔ ہم نے ایک قرارداد پاس کی ہے۔ قرارداد میں عملی لائحہ عمل پیش کریں گے۔ بانی ممبران اور سابقہ عہدیدار شارٹ نوٹس ہر دور دراز سے تشریف لائے۔

اکبرایس بابر نے کہا کہ دسمبر میں پشاور کے کسی گمنام گاؤں میں دو درجن لوگ اکٹھے ہوئے اور انٹر پارٹی انتخابات کا ڈرامہ رچایا گیا۔ لیکن اب وہ پی ٹی آئی کے تازہ انٹرا پارٹی انتخابات میں ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ پارٹی قیادت کا اختیار پارٹی ورکرز کے ہاتھوں میں دیا جائے گا۔

بانی رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو بار بار لوٹا گیا۔ کانفرنس نے انتخابات کے لیے ٹکٹوں کی بندر بانٹ کو مسترد کیا۔ کئی آزاد امیدوار ایسے ہیں جنہیں ٹکٹس نہیں دیے گئے۔ اس کانفرنس میں غور کیا گیا کہ پارٹی کو گمراہی سے کیسے بچایا جائے۔

اکبر ایس بابر نے قومی کانفرنس کی قرارداد پڑھ کر سنائی۔ جس میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کو درپیش مسائل کی ذمہ داری ہوس اقتدار کرنے والوں پر ہے۔ کانفرنس نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو یکسر مسترد کیا۔ بانی ارکان مل کر صاف و شفاف الیکشن کروائیں گے۔ نیا پی ٹی آئی الیکشن کمیشن تشکیل دیا جائے گا۔ 

انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی الیکشن کمیشن میں صاف شفاف کردار کے حامل افراد کو شامل کیا جائے گا۔ عام انتخابات میں پارٹی کے پرانے اور نظریاتی امیدواروں کی مکمل حمایت کی جائے گی۔ انتخابات کے لئے ٹکٹوں کی بندر بانٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ شفاف الیکشن کے بعد بلے کے نشان کے لئے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن سے درخواست کی جائے گی کہ پی ٹی آئی بینک اکاؤنٹس کو منجمد کیا جائے۔

اکبر ایس بابر نے کہا کہ بانی ممبران تاحیات پارٹی ممبر رہیں گے۔ ہم پی ٹی آئی کا نیا الیکشن کمیشن بنائیں گے۔ ووٹر لسٹ بنائیں گے۔ ہم مثال قائم کریں گے۔ دوسری سیاسی جماعتوں کے لیے مثال قائم کریں گے۔ سب پارٹی ممبران کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ ہم جمہوریت کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔ ہم سیاسی جماعتوں میں جمہوریت کو فروغ دے رہے ہیں۔

مزیدخبریں