عمران خان نے مفاہمت کا پیغام بھیجا ہے: احسن اقبال کا دعویٰ
03:30 AM, 25 Jul, 2022
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے دعویٰ کیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کے ممکنہ فیصلے کے ڈر سے اتحادی جماعتوں کی لیڈرشپ کو مفاہمت کا پیغام بھیجا ہے۔ احسن اقبال نے یہ دعویٰ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے پیغام میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے یہ پیغام اپنے ایک خاص ساتھی اور رہنما کی جانب سے پی ڈی ایم قیادت کو بھجوایا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی اتحادی قیادت کو پیغام بھجوانا این آر او لینے کی کوشش ہے لیکن پی ڈی ایم نے دوٹوک فیصلہ کیا ہے کہ ان کو ایسی کوئی سہولت فراہم نہیں کی جائے گی۔ https://twitter.com/betterpakistan/status/1551275038359392260?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1551275038359392260%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.geo.tv%2Flatest%2F292942- یہ بات ذہن میں رہے کہ الیکشن کمیشن تحریک انصاف کے ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو کسی بھی دن سنا دیا جائے گا۔ یہ مقدمہ الیکشن کمیشن میں لگ بھگ 8 سال ریز سماعت رہا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے تحریک انصاف کیخلاف ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے کو گذشتہ ماہ 21 جون کو محفوظ کیا تھا۔ یہ کیس پی ٹی آئی کے بانی رہنما اکبر ایس بابر کی جانب سے درج کرایا گیا ہے۔ یہ بھی پڑھیں: 8 سال سماعت کے بعد فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 8 سال تک تحریک انصاف کے ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کی سماعت کے بعد بالاخر اس کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ درخواست گزار اکبر ایس بابر اور فنانشل ایکسپرٹ پیش ہوئے اور کہا کہ میں ایک گھنٹہ میں اپنی بات مکمل کرلوں گا۔ صرف ان اعدادوشمار ہر بات کریں گے جو مبہم ہیں۔ فنانشل ایکسپرٹ کا کہنا تھا کہ یہ تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ برطانیہ سے پیسے آئے۔ اگر کوئی تسلیم شدہ حقیقت ہے تو دوبارہ کیوں دہرا رہے ہیں۔ کینیڈا سے ملنے والی رقوم کے بارے میں کسی کو پتہ نہیں کہ رقوم کس نے دیں؟ ووٹن کرکٹ لمیٹڈ سے فنڈ آئے، ہم نے اس کا رجسٹریشن نمبر دے دیا ہے۔ یو اے ای اور ایک کمپنی سے 49 ہزار ڈالر آئے، ان فنڈز کے حوالے سے پی ٹی آئی نے انکار نہیں کیا۔ اکبر ایس بابر کے فنانشل ایکسپرٹ ارسلان وردک کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ناروے، فن لینڈ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے ڈونرز کی تفصیلات نہیں بتائیں۔ تاہم چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ پی ٹی آئی نے بعد میں تفصیلات الیکشن کمیشن کو جمع کرا دی تھیں۔ ارسلان وردک کا کہنا تھا کہ 11 بنک اکائوئنٹس کی پی ٹی آئی نے تصدیق کی جو چھپائے گئے تھے، ان بینک اکائوئنٹس میں 57 ملین روپے ترسیلات ہوئیں۔ سکروٹنی کمیٹی کو ڈونرز کی نامکمل تفصیلات فراہم کی گئیں۔ 13 ممالک سے فنڈنگ ہوئی لیکن سکروٹنی کمیٹی کو نہیں بتایا گیا۔ سٹیٹ بنک سے گیارہ اکائوئنٹس کی تفصیلات منگوائی جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ 2013ء کے ڈونرز کی تفصیلات جمع نہیں کرائی گئیں۔ ہم نے کچھ دن پہلے ڈونرز کی فہرست جمع کرا دی ہے۔ فنڈنگ کے لئے بیرون ملک بنائی گئی کمپنیوں کی تفصیلات نہیں دیں۔ پی ٹی آئی وکیل نے اس موقع پر موقف دیا کہ درخواست گزار کے فنانشل ایکسپرٹ ریبٹل والی کوئی بات نہیں کر رہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ آپ کیوں پریشان ہو رہے ہیں؟ فنانشل ایکسپرٹ کا کہنا تھا کہ آڈٹ کے اصول اور معیار کو نظر انداز کیا گیا۔ ڈونرز تھرڈ پارٹی نہیں بلکہ پی ٹی آئی قیادت کی اپنی بنائی ہوئی کمپنیاں ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ دونوں طرف کی سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کا کیس فائنل ہوا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ دوسری سیاسی جماعتوں کے کیسز کا بھی اختتام ہو۔ ووٹر کا اعتماد بحال کرنا اور ملک کو جمہوری طور پر مضبوط کرنا ہے۔