عام شہریوں کے آزادی اظہار رائے اور اجتماع کے حقوق کی حفاظت کی جائے،ڈونلڈ بلوم

03:34 PM, 25 Jul, 2024

ویب ڈیسک: امریکا نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ عام شہریوں کے آزادی اظہارِ رائے اور اجتماع کے حقوق کی حفاظت کی جائے۔

امریکا کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر آیا ہے جب جیل میں قید سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی جماعت پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کو فوج کی حمایت سے ہونے والے حکومتی کریک ڈاؤن کا سامنا ہے۔

امریکا کے پاکستان کے لیے سفیر ڈونلڈ بلوم نے دارالحکومت اسلام آباد میں بدھ کو ایک سیمینار سے خطاب میں زور دیا ہے کہ پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے آئین میں فراہم کردہ حقوق دینا لازم ہیں۔

ڈونلڈ بلوم نے کہا کہ تمام شہریوں کے لیے انسانی حقوق کا تحفظ جمہوریت کا صرف ایک بنیادی ستون ہی نہیں بلکہ یہ ایک مستحکم معاشرے کا اہم جز ہے جو شہریوں کی ملک کے مفادات کے لیے صلاحیتوں کے استعمال اور شراکت کی بھی عکاسی ہے۔

پاکستان کے کسی بھی سیاسی شراکت دار کا نام لیے بغیر امریکی سفیر نے کہا کہ استحکام کی عدم موجودگی میں سرمایہ کاری اور اقتصادی ترقی کے امکانات محدود ہو جاتے ہیں۔ 

امریکا کے سفیر کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب پاکستان کو طویل عرصے سے سیاسی بحران کا سامنا ہے۔ یہ بحران اپریل 2022 میں تحریکِ عدم اعتماد کی منظوری کے ذریعے عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے جاری ہے۔

سابق وزیرِ اعظم اس وقت اڈیالہ جیل میں قید ہیں جنہیں مختلف مقدمات کا سامنا ہے جب کہ اقوامِ متحدہ کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کی کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے۔

تحریکِ انصاف کے خلاف جاری کریک ڈاؤن میں پارٹی کے سینکڑوں کارکنان کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں تحریکِ انصاف کے مرکزی دفتر پر رواں ہفتے ہی پولیس نے چھاپہ مارا تھا اور اس میں پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن سمیت پارٹی کی میڈیا ٹیم کے متعدد ارکان کو گرفتار کر لیا تھا۔

سرکاری حکام نے گرفتار افراد پر ’ریاست مخالف مہم‘ چلانے کا الزام عائد کیا ہے۔

عمران خان کی جماعت کے رہنماؤں نے اس الزام کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ حالیہ گرفتاریاں پارٹی کو دباؤ میں لانے اور انتقامی کارروائیوں کا حصہ ہیں۔

مزیدخبریں