ویب ڈیسک: کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے لیے ایک بڑی مشکل سامنے آگئی ہے۔ اپنی ہی جماعت لبرل پارٹی کے رہنماؤں نے استعفیٰ مانگ لیا۔ پارٹی قائد کا عہدہ چھوڑنے کے لیے ٹروڈو کو 4 دن کی مہلت دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق لبرل پارٹی میں ٹروڈو کو ہٹائے جانے کی کوششیں تیز ہوگئی ہیں۔ لبرل اراکین پارلیمنٹ نے انہیں مستقبل سے متعلق فیصلہ لینے کے لیے 28 اکتوبر کی تاریخ دی ہے۔
24 اراکین پارلیمنٹ نے ٹروڈو کو لبرل چیف کے عہدہ سے ہٹانے کے لیے دستخط بھی کر دیے ہیں۔ یہ میٹنگ بدھ کے روز ہوئی تھی جس میں برٹش کولمبیا سے رکن پارلیمنٹ پیٹرک ویلر نے ٹروڈو کے استعفیٰ کی حمایت میں دستاویز پیش کیا۔
اس میں بتایا گیا تھا کہ جب امریکی صدر جو بائیڈن نے انتخاب نہیں لڑنے کا فیصلہ کیا تھا، تب ڈیموکریٹس کو سبقت ملتی نظر آئی تھی۔ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ایسا ہی لبرل پارٹی کے معاملے میں بھی ہو سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں کہا جا رہا ہے کہ 3 گھنٹے طویل چلی میٹنگ میں کسی بھی کابینہ وزیر نے ٹروڈو سے عہدہ چھوڑنے کی اپیل نہیں کی بلکہ کچھ اراکین پارلیمنٹ ٹروڈو کی حمایت میں بھی کھڑے دکھائی دیے۔