اسلام آباد ( پبلک نیوز) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا پی ڈی ایم کا شوکاز نوٹس پھاڑنا مہنگا پڑ گیا۔ آصف زرداری کے مولانا فضل الرحمان سے بیک ڈور رابطوں کی خبر سامنے آ گئی۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی سیاسی تنہائی کا شکار ہو گئی۔ ہیپلز پارٹی کو سیاسی تنہائی سے نکالنے کے لیے سابق صدر آصف علی زرداری متحرک ہو گئے۔ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم میں واپسی کے لیے پر تولنے لگی۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے بیک ڈور رابطے شروع کر دیئے۔
پیپلز پارٹی کے اہم رہنما نے مولانا فضل الرحمان کو سابق صدر کا اہم پیغام پہنچا دیا۔ سابق صدر کی خواہش ہے کہ پی ڈی ایم کے آئندہ ہونے والےاجلاس میں پیپلز پارٹی کو مدعو کیا جائے۔ ہم اپوزیشن اتحاد کا ہی حصہ رہنا چاہتے ہیں۔
سابق صدر نے مولانا کو پیغام بھجوایا کہ ماضی کو بھول کر حکومت کے خلاف نئی صف بندی کی جائے۔ آپ پی ڈی ایم کے سربراہ کی حیثیت سے پیپلز پارٹی کو اجلاس کا دعوت نامہ جاری کریں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے پیپلز پارٹی کی واپسی کے لیے شرط عائد کر دی۔ ساتھ ہی مولانا نے آصف زرداری کے پیامبر کو جواب دیا کہ پیپلز پارٹی اگر اسمبلیوں سے استعفے دینے کا اعلان کرے تو واپسی کا سوچا جا سکتا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو نے پی ڈی ایم کا نوٹس پھاڑ کر بچکانہ حرکت کی۔ آپ نے پی ڈی ایم کا شوکاز نوٹس پھاڑ کر اتحاد کو پارہ پارہ کیا۔ اب اجلاس میں آکر کیا کریں گے۔ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں نے خود ہی حکومت کے خلاف فیصلہ کن معرکے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔
پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ عید کے بعد 8 جماعتی اپوزیشن اتحاد حکومت کے خلاف لانگ مارچ کر رہا ہے۔ اگر ہیپلز پارٹی اسمبلیوں سے استعفوں کا اعلان کرتی ہے تو میں پی ڈی ایم کی جماعتوں سے بات کر سکتا ہوں۔
فضل الرحمان نے یہ بھی کہا کہ زرداری صاحب سے پیار محبت اور عزت کا ذاتی تعلق ہے اور رہے گا۔ لیکن سینٹ الیکشن میں عوامی بلوچستان پارٹی سے ووٹ لینے کا پیپلز پارٹی سے نظریاتی اور اصولی اختلاف ہے۔ پیپلز پارٹی نے باپ سے ووٹ لے کر پی ڈی ایم کی جدوجہد کو نقصان پہنچایا۔