بھارت میں تعینات بنگلہ دیشی سفارتکاروں کو عہدے چھوڑ دینے کا حکم

01:00 PM, 26 Aug, 2024

ویب ڈیسک : ڈھاکا کی نگراں حکومت کے ایک حکم کے مطابق بھارت میں واقع بنگلہ دیشی  ہائی کمیشن میں خدمات انجام دینے والے دو بنگلہ دیشی سفارت کاروں کو ان کی ذمہ داریوں سے فارغ کر دیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ حکم 17 اگست سے نافذ العمل ہوا۔

بھارت کے ایک معروف میڈيا ادارے انڈيا ٹوڈے نے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ نئی دہلی میں واقع بنگلہ دیشی ہائی کمیشن میں کام کرنے والے شعبان محمود، فرسٹ سیکرٹری (پریس) سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنا معاہدہ ختم ہونے سے پہلے ہی اپنا عہدہ چھوڑ دیں۔

ادھر کولکاتہ میں بنگلہ دیشی قونصل خانے میں فرسٹ سکریٹری (پریس) کے عہدے پر فائز رنجن سین بھی ہفتے کے روز اپنے عہدے سے دستبردار ہو گئے۔ سین سے بھی کہا گیا تھا کہ وہ اپنا عہدہ فوری طور پر چھوڑ دیں۔

بھارتی ذرائع ابلاغ میں لکھا گیا ہے کہ ڈھاکا کی جانب سے اس طرح کے سخت اقدام سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد ایسے وقت میں کیے جا رہے ہیں، جب بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان رشتے کافی نازک موڑ پر ہیں۔

اس ماہ کے اوائل میں بھارت نے بھی اپنے پڑوسی ملک میں تشدد کے خدشات کے پیش نظر ڈھاکہ میں بھارتی ہائی کمیشن میں کام کرنے والے "غیر ضروری" عملے اور سفارت کاروں کے اہل خانہ کو واپس بلا لیا تھا۔

محمد یونس کی زیرقیادت نگراں حکومت نے شیخ حسینہ اور ان کی حکومت کے کئی سابق وزرا اور ارکان پارلیمان کے ریڈ (سفارتی) پاسپورٹ منسوخ کر دیے تھے۔

بنگلہ دیش کے معروف میڈيا ادارے ڈیلی اسٹار نے سرکاری ذرائع کے حوالے لکھا ہے کہ سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف ملک میں قتل کے 42 کیسز سمیت 51 مقدمات دائر کیے گئے ہیں اور وہ ملک کی عدلیہ کو مطلوب ہیں۔

مزیدخبریں