بھارت: خواتین کا 5 دن تک بےلباس رہنے کا انوکھا تہوار

01:25 PM, 26 Aug, 2024

ویب ڈیسک:   بھارت کی ہر ریاست اور شہر میں الگ الگ لوگ اور مختلف روایات دیکھنے اور سننے کو ملیں گی۔ یہ رسم و رواج باہر کے لوگوں کو عجیب لگتے ہیں، لیکن وہاں کے لوگوں کے لیے یہ مقدس ہیں اور وہ برسوں سے ان کی پیروی کر رہے ہیں۔ ایسی ہی ایک روایت بھارت کے ایک گاؤں کی ہے۔ اس گاؤں میں خواتین سے متعلق ایک عجیب روایت ہے۔ اس کے پیچھے کی وجہ بھی کافی چونکا دینے والی ہے

اس گاؤں کا نام پنی ہے جو ہماچل پردیش کے کولو ضلع میں واقع ہے۔ یہاں 5 دنوں کا ایک تہوار ہوتا ہے جس میں خواتین کپڑے نہیں پہنتی ہیں۔ اس کی وجہ سے وہ پانچوں دن گھر کے اندر ہی رہتی ہیں۔ وہ اپنے شوہر سے بھی نہیں ملتی ہیں۔

مردوں کو بھی ان 5 دنوں تک کافی روک ٹوک کے ساتھ رہنا پڑتا ہے۔ یہ تہوار ساون کے مہینے کے آخری دنوں میں ہوتا ہے۔ خواتین تہوار کے دوران زیادہ ہنستی یا بات نہیں کرتی ہیں، جبکہ مردوں کو شراب یا گوشت کھانے کی اجازت نہیں ہوتی ہے۔ یہاں خواتین اور مردوں کا ماننا ہے کہ اگر وہ ایسا نہیں کریں گے تو ان کے گاؤں میں برے واقعات رونما ہوں گے اور ان کی زندگیوں میں مسائل پیدا ہوں گے۔

 یہ رواج کیسے شروع ہوا، کیونکہ کئی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ رواج برسوں پرانا ہے۔ دراصل یہاں کے لوگوں کا ماننا ہے کہ صدیوں پہلے اس گاؤں پر “راکھشس”  (شیطان) حملہ کیا کرتے تھے۔ وہ گاؤں کی عورتوں کے ساتھ بہت برا سلوک کرتے تھے۔

جب ان کے مظالم بڑھ گئے تو ‘لاہو گھونڈ’ دیوتا نمودار ہوئے اور بھدرپد کے مہینے کی پہلی تاریخ کو ان راکھشسوں کو مار کر یہاں کی عورتوں کو بچایا۔ تب سے یہ تہوار یہاں 5 دن تک منایا جانے لگا۔ خواتین کا خیال ہے کہ اگر وہ کپڑے پہنیں گی تو راکھشس دوبارہ حملہ کردیں گے۔

وقت بدلنے کی وجہ سے اب بہت سی خواتین سوتی یا پتلے کپڑے پہنتی ہیں۔ کئی ایسی بھی ہیں، جو اس تہوار کا حصہ نہیں بنتی ہیں۔ لیکن یہاں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ رواج صدیوں سے جاری ہے۔

ان 5 دنوں کے دوران یہاں کے لوگ کسی بھی باہر کے شخص کو گاؤں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیتے اور نہ ہی کوئی باہر والا اس تہوار میں حصہ لے سکتا ہے۔

مزیدخبریں