ویب ڈیسک: برطانیہ میں فیک نیوز سے فسادات کو ہوا دینے کے الزام میں گرفتار پاکستانی صحافی فرحان آصف کو بےقصور قرار دیدیا گیا ہے۔ عدالت نے نوجوان صحافی کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں فیک نیوز سے فسادات پھیلانے کے معاملے میں اہم پیشرفت سامنے آگئی۔ ملزم فرحان آصف کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد عدالت پیش کر دیا گیا۔
تفتیشی افسر نجیب اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ نے عدالت کے روبرو بتایا کہ ملزم فرحان آصف کے خلاف کس بھی قسم کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ یہ پہلے سے نیوز شئیر ہوئی تھی۔ فرحان نے اس نیوز کو ہی آگے شئیر کیا۔ اسکو ہر طرح سے انویسٹی گیٹ کیا گیا۔ اس کے خلاف کوئی ثبوت نہیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ ملزم نے یہ خبر کس کے ساتھ شئیر کی اور کب ڈیلیٹ کی؟ جس پر فرحان آصف نے بتایا کہ میں نے 6 گھنٹے بعد اس کو ڈیلیٹ کر دیا تھا۔
عدالت نے فرحان آصف کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا منظور کر لی۔
فرحان آصف کی میڈیا سے گفتگو:
فرحان آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب میں نے ٹوئٹ کیا، اس سے پہلے تین سے چار ملینز ٹریفک آ گئی تھی۔ جب مجھے معلوم ہوا تو میں نے معذرت کر کے ٹوئٹ ڈیلٹ کردی تھی۔ میرا قصور صرف ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرنا تھا۔
فرحان آصف کا کہنا تھا کہ چار دن ریمانڈ پر تھا اور آج مجھے عدالت نے بری کردیا ہے۔ ایف آئی اے نے بہت اچھے طریقے سے مجھے محفوظ طریقے سے رکھا۔ مجھے میرا لیپ ٹاپ موبائل مل گیا ہے ، اب میں اپنے گھر واپس جا رہا ہو۔ میں فی الوقت اپنے کام میں بریک لوں گا۔