پاکستان جمہوریت پسندوں کا ملک ہے،بلاول بھٹو

01:58 PM, 26 Feb, 2023

احمد علی
وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستان ایک اسلامک ملک ہے، تو اسلامی آئین ہے ، پاکستان جمہوریت پسندوں کا ملک ہے تو ہمارا جمہوری آئین ہے۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے تقریب سے خظاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذوالفقار بھٹو آئین کے بانی ہیں اس پر فخر کرتے ہیں ، پاکستان کے ہر طبقہ کو تحفظ دیا جاتا ہے ، جس بھی صوبے تعلق ہو سب پاکستانی ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان ایک اسلامک ملک ہے، تو اسلامی آئین ہے، پاکستان جمہوریت پسندوں کا ملک ہے تو ہمارا جمہوری آئین ہے ، جب سے آئین بنا ہے تک اس پر حملہ ہوتا ہے ڈاکا ڈالا جاتا ہے، کچھ کو تکلیف ہوتی ہے کے آئین کی وجہہ سے کسان ہوں یہ مزدور،تاجر ہو یہ ٹیچر آپ کو ووٹ کا حق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں آئین کیلئے بڑے امتحان آئے ہیں ، آئین کا پامال کیا گیا ، جنرل ضیاء و مشرف نے آئین پر حملہ کیا ، 2008 سے 13 تک ایسا دور آیا تھا جس سے لگ رہا تھا کے ہمارا معاشرہ میچور ہوچکا تھا ، 1947 سے ملک تھا 73 سے آئین تھا ، محترمہ بینظیر بھٹو نے سیاسی مخالفین کے پاس جاکر چارٹر آف ڈیماکریسی پر بات کی ، ہم اٹھارویں ترمیم لا سکے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام لا سکے ، صوبہ سرحد کے نام سے صوبہ تھا اسکو پختونخواہ بنا دیا ، یہ اس لیے ممکن تھا کیونکہ کوشش تھی ہر ادارہ اپنے حدود میں رہے۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ماضی میں جسکی حکومت آتی تھی وہ مخالفین کو جیل بھجواتے تھے پھر انکے کام رکواتے تھے، 2008 سے 13 تک وہ پہلا دور تھا کے پیپلز پارٹی نے کوئی کام شروع کیا تو ن لیگ نے وہ کام ہونے دیا، اس معادے کو توڑنے کے لئے ایک سلیکٹڈ کو لانچ کیا گیا ، ایک ایسا وزیر اعظم ہو جو قوم کے مسائل سے دلچسپی نا لے،جو پارلیمان،معیشت اور جمہوریت میں دلچسپی نا لے ، وہ بنا وزیر اعظم صرف اس لیے کے اپنے آپ کو اور اپنے خاندان کو فائدہ پہنچائے۔ چیئرمین پی پی بلاو ل بھٹو نے کہا کہ 10 اپریل کو عدم اعتماد لانے میں کامیاب ہوئے اور 73 کا آئین بھی 10 اپریل کو بنا تھا، 18 ویں ترمیم سے لوگوں کا مسئلہ نہیں انکا مسئلہ 73 کے آئین سے ہے، خان صاحب ایک بار پھر فیض یاب ہونا چاہ رہے ہیں،خان نے تمام اداروں کو بانٹ دیا ہے، میڈیا، عدلیہ کو بانٹ دیا ، اسٹیبلشمنٹ کو بھی بانٹ دیا ، ہم آئینی عدم اعتماد لیکر آئے وہ شخص چلا گیا لیکن وہ سوچ وہیں کی وہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین سالوں میں جو نقصان ہوا معلوم نہیں اسکے نقصانات کب تک بھگتنے پڑیں گے ، کبھی ایسی مثال نہیں دیکھی توبہ توبہ ، بچوں کی طرح لڑ رہے ہیں، انصاف دینے والا ادارہ آپس میں لڑ رہے ہیں تو عوام اور قوم کو کیا امید ہوگی ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جتنا آپس میں لڑیں گے عام انسان کی مشکل میں اضافہ ہوتا رہے گا، بھوک ،مہنگائی، غربت کا مقابلہ کیسے کریں گے اگر آپ میں لڑتے رہیں گے؟ ، دہشتگردی کے ایک مرتبہ پھر اپنا سر اٹھا یا ہے ، دہشتگرد خوب فائدہ اٹھا رہے ہیں ، معاشی بحران بہت زیادہ ہے۔
مزیدخبریں