ویب ڈیسک:رانا آفتاب خان کا کہنا ہے کہ ملک کو اتفاق فاؤنڈری نہیں بننے دیں گے،یہ سب کو بکاؤ مال سمجھ رہے ہیں،پلے کارڈز اندر گئے،اپنے گلو بٹ اسمبلی میں لائے،لگ رہا تھا کہ منڈی میں سبزیوں کا ریٹ لگ رہا تھا۔
تفصیلا ت کے مطابق وزیراعلیٰ کیلئے سنی اتحاد کونسل کے رانا آفتاب خان نے کہا ہے کہ آج کا دن جمہوری عمل کا دن تھا،یہ سیاہ ترین دن تھا،اسپیکر نے اس کو روند دیا،اپنی زندگی میں ایسا نہیں دیکھا،بڑا دل کر کے اسمبلی گئے،ہم نے کہا تھا کہ جمہوری عمل سے باہر نہیں جانا،کمیٹی والوں نے قانون پڑھانے کی کوشش کی۔
رانا آفتاب خان نے کہا کہ اس انتخاب کو اخلاقی اور آئینی حق حاصل نہیں ہوا،یہ سب کو بکاؤ مال سمجھ رہے ہیں،پلے کارڈز اندر گئے،اپنے گلو بٹ اسمبلی میں لائے،لگ رہا تھا کہ منڈی میں سبزیوں کا ریٹ لگ رہا تھا۔
پنجاب اسمبلی کے رولز میں الیکشن سیٹیں 45 پر کر دی جائیں۔ہماری لیگل کمیٹی اس معاملے کو دیکھے گی،اسپیکر نے ان کا ذاتی غلام بننے کی کوشش کی،یہ اسمبلی نہیں فینسی شو لگ رہا ہے،140 ممبران مکمل ہوجائیں گے،اپوزیشن لیڈر کا فیصلہ پارٹی کرےگی،اخلاقی طور پر اس انتخاب کو نہیں مانتے،ہم چاہتے تھے کہ آگے بڑھیں،ہم ذہنی اور جسمانی طور پر گرفتاری کے لیے تیار ہیں۔
رانا آفتاب خان نے مزید کہا کہ مریم نواز آج ہی لڑکھڑا بھی گئی تھیں،ملک کو اتفاق فاؤنڈری نہیں بننے دیں گے،نوجوان بے روز گار ہیں پینے کا پانی نہیں،بے روزگاری ملک میں عام ہے،لوگ بجلی اور گیس کا بل نہیں دے سکتے،سنی اتحاد کونسل کے ممبران نے اسمبلی کی سیڑھیوں پر احتجاجی دھرنا دیدیا۔