ہندوؤں کا سب سے بڑا مذہبی تہوار"مہاکمبھ " آج اختتام پذیر

10:06 AM, 26 Feb, 2025

ویب ڈیسک: مہاکمبھ، جو دنیا کے سب سے بڑے مذہبی اجتماعات میں شمار ہوتا ہے، آج شِو راتری کے موقع پر مقدس اشنان کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچے گا۔ یہ 45 روزہ تاریخی مذہبی تہوار میلہ ہر 12 سال بعد منعقد ہوتا ہے، جہاں لاکھوں عقیدت مند دریائے گنگا، جمنا اور معدوم شدہ سرسوتی کے سنگم پر اپنے گناہوں سے نجات حاصل کرنے کے لیے اشنان یعنی غسل کرتے ہیں۔

عظیم اجتماع اور تاریخی ریکارڈ

اس سال کے مہاکمبھ نے ایک تاریخی سنگ میل عبور کیا، جہاں اب تک 63.36 کروڑ سے زائد عقیدت مند اس مقدس سنگم میں اشنان کرچکے ہیں۔ پیر سے ہی لوگوں کا ہجوم آخری ’امرت اشنان‘ کے لیے میدان میں امڈ آیا تھا، جو آج علی الصبح شروع ہوا اور اس روحانی میلے کے اختتام کی نوید بن گیا۔

یاد رہے کہ ’کمبھ میلے‘ کو اس کی تاریخی، ثقافتی اور مذہبی اہمیت کی وجہ سے اقوام متحدہ کی طرف سے انسانیت کے ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

انتظامات اور حفاظتی تدابیر

ریاستی حکومت نے اس مرتبہ میلے کے دوران بہتر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے وسیع انتظامات کیے تھے، جن میں ہجوم کے نظم و نسق، صفائی کے بہتر اقدامات اور طبی سہولیات شامل تھیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی، ٹرانسپورٹ اور ایمرجنسی ریسپانس کے لیے بھی غیر معمولی اقدامات کیے گئے تھے، تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

سانحہ اور سیاسی گرما گرمی

تاہم، 26 جنوری کو مونی اماوسیہ کے موقع پر پیش آنے والے بھگدڑ کے المناک واقعے نے پورے ایونٹ پر ایک سیاہ سایہ ڈال دیا۔ اس حادثے میں 30 سے زائد زائرین جاں بحق اور 60 سے زائد زخمی ہوئے، جس کے بعد اپوزیشن اور حکومتی رہنماؤں کے درمیان سیاسی بیان بازی شروع ہوگئی۔ جہاں اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کو انتظامی ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا، وہیں وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ان پر مذہب اور ثقافت کو بدنام کرنے کا الزام لگایا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے بھی اس معاملے پر سخت ردعمل دیا اور اسے ’غلامانہ ذہنیت‘ قرار دیا۔

آلودہ پانی کا تنازعہ

ایک اور بڑا تنازعہ دریائے سنگم کے پانی کے معیار سے متعلق خبروں کے بعد کھڑا ہوا۔ کچھ رپورٹس میں کہا گیا کہ پانی میں فیکل کولیفارم بیکٹیریا موجود ہیں اور وہ غسل کے لیے غیر محفوظ ہے۔ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسے بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا قرار دیا۔

مذہبی عقیدہ اور روحانی اہمیت

مہاکمبھ کا ذکر ہندو مذہب کی قدیم ترین کتاب، رگ وید میں بھی موجود ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جب دیوتاؤں اور راکشسوں نے سمندر کا چرن کیا، تو امرت کا ایک گھڑا (کُمبھ) برآمد ہوا۔ روایت کے مطابق، اس دوران چند قطرے مختلف مقامات پر گرے، جہاں آج بھی کُمبھ میلے کا انعقاد ہوتا ہے۔ مانا جاتا ہے کہ ان مخصوص مواقع پر دریاؤں میں غسل کرنے سے تمام گناہ دھل جاتے ہیں اور مکتی حاصل ہوتی ہے۔

مہاکمبھ 2025 اپنے تمام ترمذہبی اورتاریخی اجتماع تنازعات کے امتزاج کے ساتھ یاد رکھا جائے گا۔ جہاں عقیدت مندوں نے اسے اپنی روح کی پاکیزگی اور نجات کا ذریعہ سمجھا، وہیں انتظامی مسائل اور سیاسی تنازعات بھی اس کے ساتھ جڑے رہے۔ جیسے ہی عقیدت مندوں کی بھیڑ منتشر ہوتی ہے، یہ مقدس سنگم 12 سال بعد اسی جوش و عقیدت کے ساتھ ہندو یاتریوں کے استقبال کے لیے تیار ہوگا۔

مزیدخبریں