ویب ڈیسک: پلوامہ ڈرامہ بھارتی حکومت اور بھارتی فضائیہ کی ناہلی اور بزدلانہ حرکت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
تفصیلات کے مطابق 27 فروری 2019 کو بھارتی دراندازی کا پاک فضائیہ نے تاریخ ساز دفاع کیا۔ 26فروری کو بھارتی فضائیہ نے جعلی سرجیکل سٹرائیک کا ڈرامہ رچایا جس کا بھانڈہ پاکستان نے عالمی میڈیا کو موقع پر لے جا کر پھوڑا۔
26 فروری 2019 کو بھارت نے سرجیکل اسٹرائیک کے نام پر رات کے اندھیرے میں پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔ نریندر مودی نے بذاتِ خود طیاروں کے بادلوں میں چھپ کر کارروائی کرنے کا مضحکہ خیز بیان دیاتھا۔
پاکستانی فضائیہ کی جوابی کارروائی میں پاک فضائیہ نے ایک بھارتی طیارہ مار گرایا اور وِنگ کمانڈر ابھی نندن کو قیدی بنایا۔ حقیقت کے اعتراف کی بجائے بھارت نے پاکستان کاایف 16طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا۔
بھارتی دعوے کو امریکی حکام، دفاعی تجزیہ کارکرسٹین فئیر اور غیر جانبدار بھارتی صحافیوں نے بھی مُسترد کر دیا۔ سینئر بھارتی صحافی اشوک سوائن نے11ستمبر2018کو ٹویٹر پر یہ دعویٰ کیا تھا کہ " مُودی پاکستان سے جنگ کا ڈرامہ رچا کر انتخابات میں کامیابی حاصل کرنا تھا"۔
امریکی صحافی کرسٹن فیئر نے واضح طورپر کہا تھا کہ ''میں 100 فیصد کہہ سکتی ہوں کہ کوئی ایف16 طیارے تباہ نہیں کیے گئے''۔ میں کہتی ہوں کہ کاش آپ ایف 16 مار گرائیں۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق جنگی جنون میں مبتلا بھارتی فضائیہ کے پائلٹ نے جلد بازی میں اپنا ہی ہیلی کاپٹر گرا دیا۔
یہی نہیں بلکہ بھارت کے اپنے دفاعی ماہرین نے بھی بھارتی فضائیہ کا جھوٹا اور من گھڑت دعویٰ مسترد کر دیا۔
سابق بھارتی جنرل سید عطا حسنین کے بیان کے مطابق اگر کسی نے ہمیں انفارمیشن آپریشنز چلانے کا طریقہ سکھایا ہے تو وہ پاکستان کا آئی ایس پی آر ہے۔
پاکستان ماضی میں کئی بار بھارتی فالس فلیگ آپریشن کے منصوبوں کو بے نقاب کر چکا ہے۔ 16جنوری2021کو دی وائر کی رپورٹ میں ارناب گوسوامی کی لیک واٹس ایپ چیٹ کے مطابق پلوامہ حملہ مُودی سرکار کاسیاسی فائدہ حاصل کرنے کا ڈرامہ تھا۔
جنوری2022میں کانگریس رہنما اُدت راج نے انکشاف کیا کہ پلوامہ حملے کی منصوبہ بندی مُودی سرکار نے خود کی تھی۔
14فروری2023کو بھی پاکستانی ایجنسیوں نے بھارت کا پلوامہ طرز پر حملہ کرنے کا منصوبہ بے نقاب کیا تھا۔