جیل سے عمران خان کا ایک اور اہم پیغام آگیا

03:34 PM, 26 Jun, 2024

ویب ڈیسک: پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے پاس دہشتگردی سے نمٹنے کی واضح حکمت عملی موجود نہیں، جس کا نتیجہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔

ایکس پر عمران خان کے اکاؤنٹ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’آئی ایس آئی، جس نے ملک کو دہشتگردی سے بچانا تھا، اسے پی ٹی آئی کو کچلنے پر لگا دیا گیا۔‘

پیغام میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’پاکستان سے دہشتگردی کا خاتمہ اور ملک میں امن و امان قائم کرنا پاکستان تحریک انصاف کی پالیسی کا اہم حصہ رہا۔‘

’پی ٹی آئی کے دور حکومت میں دہشتگردی میں واضح کمی دیکھی گئی۔ ہم نے خیبرپختونخوا میں پولیس اور سی ٹی ڈی کے اداروں کو مضبوط کیا جس سے صوبے اور ملک بھر میں دہشتگردی میں واضح کمی دیکھی گئی۔‘

’خطے میں امن قائم کرنے کے لیے ہم نے افغانستان میں اشرف غنی حکومت سے مذاکرات کیے، انھیں پاکستان آنے کی دعوت دی اور ذاتی طور پر افغانستان کا دورہ کیا تاکہ امن قائم کرنے کی کوششوں کو آگے بڑھایا جا سکے۔‘

عمران خان کے پیغام میں یہ بھی کہا گیا کہ ’افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد ملک میں خانہ جنگی کا خدشہ تھا جس سے محتاط انداز میں نمٹا گیا۔‘

’اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید نے نئی افغان حکومت سے تعلقات قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ خطے کے حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے میری حکومت نے ڈی جی آئی ایس آئی کو تبدیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور جنرل باجوہ کو اس بارے میں ہدایات بھی جاری کی گئیں۔ جنرل باجوہ نے وزیراعظم کو یقین دہانی کرائی کہ ڈی جی آئی ایس آئی کو تبدیل نہیں کیا جائے گا لیکن اس کے باوجود ڈی جی آئی ایس آئی کو تبدیل کیا گیا جس کی وجوہات بعد میں سامنے آئیں: جنرل باجوہ اور نواز شریف کے درمیان ڈیل جس میں جنرل باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع شامل تھی۔‘

ایکس پر جاری پیغام میں یہ الزام بھی عائد کیا گیا کہ ’بعد میں ہونے والے واقعات نے یہ ثابت کیا کہ جنرل باجوہ کے ذاتی مقصد کی وجہ سے ملک کو نقصان ہوا۔‘

مزیدخبریں