عدت کیس میں بڑی خوشخبری، بشریٰ بی بی اور عمران خان کل باہر ہوں گے،لطیف کھوسہ

04:04 PM, 26 Jun, 2024

ویب ڈیسک: پی ٹی آئی رہنما سردار لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ عدت کیس میں کل عوام کو بڑی خوشخبری ملے گی۔ پھر دیکھیں گے عمران خان کو کون قید میں رکھتا ہے۔ 

سردار لطیف کھوسہ نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپکو بہت جلد خوشخبری ملے گی۔ کل عدت کیس میں بھی خوشخبری ملے گی۔ پھر ہم دیکھتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کو کون جیل میں رکھتا ہے۔ گیارہ ماہ سے ایک لیڈر جیل میں ہیں یہ نظام نہیں چلے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ قاضی صاحب آپ بھی سن لیں یہ قوم صرف آئین کو مانے گی۔ آپ کا فیصلہ بلے چھننے کا تھا۔ یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے بدترین فیصلوں میں سے ہے۔ یہ 13 ججز مخصوص نشستوں کو واپس کریں گے۔

حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خدا کا خوف کرو آپ اقتدار پر ڈاکہ ڈال کر بیھٹے ہوئے ہیں۔ مسلم لیگ ن نے صرف 17 سیٹیں جیتی ہیں۔ یہ بلے کا ووٹ نہیں تھا یہ عمران خان کا ووٹ تھا تحریک انصاف کا ووٹ تھا۔

انہوں نے نوازشریف کا نام لیے بغیر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ کہاں گیا تاج والا بادشاہ جو کہتا تھا کہ ووٹ کو عزت دو۔ اپنے بھائی کو وزیراعظم بنا دیا۔ اپنے رشتےدار کو نائب اور بیٹی کو وزیراعلی بنا دیا ہم کوئی غلام ہیں؟ 

انہوں نے واضح کیا کہ یہ بجٹ عوام منظور نہیں کرے گی۔ یہ عوام کا معاشی قتل ہے۔ انہوں نے عوام کو گروی رکھا ہوا ہے۔ ساڑھے نو ہزار ارب روپے سود دینا ہے۔ 

انہوں نے مشورہ دیا کہ یہ 1971 والا واقعہ نہ دوبارہ دھرائیں۔ آئین پر عمل کریں۔

بیرسٹرگوہر کا خطاب: 

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عدلیہ آزادانہ فیصلے کرے، عدلیہ اور ایگزیکٹو آزاد ہونی چاہیئے، ہم ملک میں قانون کی بالا دستی چاہتے ہیں، ہمارا کسی سے جھگڑا نہیں، انصاف دینے والے خود انصاف کے طلب گار ہیں، ایسا معاشرہ ہو جہاں ججزکو ڈرایا نہ جائے۔

لاہور ہائی کورٹ بار کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ لاہور ہائیکورٹ بار ہے جنہوں نے قانون کی تشریح کر کے عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے یہ یقینی بنایا کہ عدلیہ اور ایگزیکٹو آزاد ہو اور ایک دوسرے پر چیک اینڈ بیلنس رکھیں۔

انہوں نے بتایا کہ جو لوگوں کو انصاف دیتا ہے آج وہ خود انصاف کا طلبگار ہے، تو عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ کیسے ہوگا؟ پاکستان کی عوام یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ اس جدو جہد میں 25 کروڑ عوام جج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

 بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارا کسی کے ساتھ کوئی جھگڑا نہیں، ہم صرف قانون کی بات کرتے ہیں، یہ تب ہوسکتا ہے جب عوام کے حقوق محفوظ ہوں، جب ججز آزادانہ فیصلہ کرسکیں، ایسا نا ہو کہ ججز کے گھروں میں کیمرے لگے ہوں، ان کو ڈرایا دھمکایا جائے، ہمارے کارکنوں کو بار بار گرفتار کرنا، عدلیہ کے احکامات کو ہوا میں اڑانے کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے اوپر 203 جھوٹے کیسز بنائی گئے، یہ سیاسی انتقام ہے، اڈیالہ جیل میں جب سماعت ہورہی تھی، 14 گھنٹے ٹرائل ہورہا تھا تو میں ن ے جج سے پوچھا کہ کتنی دیر بریک کریں گے؟ انہوں نے کہا کہ اتنا بریک کریں گے جتنے میں ہم جمعے کی نماز پڑھ سکیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اسی جج صاحب نے عدت کیس کا دو دن میں فیصلہ کیا۔

مزیدخبریں