ویب ڈیسک: لاہور پولیس نے اتوار کو اڈیالہ جیل میں قید پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو نو مئی کے مزید آٹھ مقدمات میں گرفتاری ڈال دی ہے۔ اب پولیس جیل میں ہی ان سے تفتیش کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے شاہ محمود قریشی سے جیل میں تفتیش کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس پر لاہور کی انسداد دہشت گردی کی نے پولیس کو نو مئی کے مقدمے میں تحریک انصاف کے رہنما سے تفتیش کی اجازت دے دی۔
لاہور پولیس کی خصوصی ٹیم شاہ محمود قریشی کو گرفتار کرنے اڈیالہ جیل پہنچی اور تفتیشی ٹیم نے عدالت سے شاہ محمود قریشی کو لاہور منتقل کرنے کی اجازت مانگی لیکن عدالت نے سکیورٹی خدشات کے باعث شاہ محمود کو لاہور منتقل کرنے سے منع کردیا۔
تفتیشی ٹیم کی استدعا پر عدالت نے شاہ محمود قریشی کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔لاہورپولیس کی ٹیم نے ملزم شاہ محمود قریشی سےاڈیالہ جیل میں ہی بیان ریکارڈ کیا۔
شاہ محمود قریشی ویڈیو لنک کے ذریعے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش ہوں گے۔
ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی کسی بھی مقدّمے میں گرفتاری کا کوئی جواز موجود نہیں ہے۔ ترجمان کے مطابق جن مقدمات میں شاہ محمود قریشی کی گرفتاری ڈالی گئی ان تمام مقدمات میں عدالت نے انھیں ضمانت دے رکھی ہے۔
ترجمان کے مطابق شاہ محمود قریشی کو عمران خان کے نظریے پر جم کر کھڑا رہنے کی سزا دی جا رہی ہے۔