عمران خان نے جیل میں کیا کہا؟علیمہ خان نے بڑابیان دیدیا

02:38 PM, 26 Nov, 2024

ویب ڈیسک: سابق وزیر اعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا کہ عمران ان کا بھائی ہے وہ کیسے بات نہیں کریں گی، اس میں سیاست کی کیا بات ہے۔ عمران خان نے 2سے ڈھائی سال جیل اور مقدمات کا سامنا کیا ہے، اب وہ جب سرخرو ہوکر نکل رہے ہیں تو حکومت نے ستمبر کے ایک احتجاج کی ایف آئی آر ڈال دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق علیمہ خان نے کہا کہ جمعے کے دن وہ اور ان کی بہن عظمیٰ خان جیل عدالت میں تھے، وہاں وکیل فیصل چوہدری اور وکیل خالد یوسف بھی موجود تھے۔ اس وقت جو عمران خان نے پیغام دیا تھا وہ آخری تھا جو اس وقت آپ لوگوں کو بتایا لیکن اب دوبارہ بتاتی ہوں۔

انہوں نے کہا تھا کہ میں حکومت کی خیرسگالی دیکھنا چاہتا ہوں کہ یہ کیا چاہتے ہیں۔ حکمرانوں کی نیت اچھی ہے تو ایسا کیوں کر رہے ہیں، ایک طرف ہاتھ بڑھا رہے ہیں اور دوسری طرف مقدمات بنا رہے ہیں۔

اب عمران خان 5دن کے ریمانڈ پرہیں جوکہ 28نومبر کو ختم ہوگا، اس کے علاوہ 9مئی کے کچھ مچلکے ہیں جس کی وجہ سے جیل میں ہیں، اور کوئی بھی وجہ نہیں ہے ان کو جیل میں رکھنے کی۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے آخری پیغام بھی یہی دیا تھا کہ سارے قیدیوں کو آپ رہا کریں، اگر آپ کی نیت صاف ہے تو ان سارے قیدیوں کو جو ناحق قید ہیں ان کو رہا کیا جائے۔ لیکن یہ دوسری طرف شیلنگ پر شیلنگ کررہے ہیں، قافلہ جو آرہا ہے اس پر تشدد اور شیلنگ کررہے ہیں۔’کون سے مذاکرات کی آپ بات کر رہے ہیں، مذاکرات اس طرح ہوتے ہیں کہ آپ شیلنگ کریں اور لوگوں کو ماریں‘۔

علیمہ خان نے کہا کہ ہمارا ملک ہے ہمیں آئین نے اجازت اور تحفظ دیا ہوا ہے کہ ہم احتجاج کریں، یاد رکھیں ہر پاکستانی کو اس کی اجازت ہے۔ ہمیں سمجھ ہی نہیں آرہی کہ یہ کیا کررہے ہیں اور کیا چاہتے ہیں۔’انہوں نے تو 13 اور 14 سال کے بچوں سمیت خواتین کو بھی دہشتگرد بنا دیا ہے، لوگ اب ان کی بات کو سنجیدہ ہی نہیں لیتے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ اعتبار بحال کرنے کے لیے آپ کو اب بڑی محنت کرنی پڑے گی، 24کروڑ عوام ہے ان کو مذاق نہ سمجھیں۔ ہمارا مقصد بڑا ہے، عمران خان کہتے ہیں کہ جیل میں ہی ٹھیک ہوں لیکن غلامی برداشت نہیں کریں گے۔

مزیدخبریں