ویب ڈیسک: (محمدساجد) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا آج حکومت زیڈ زون میں رہ گئی ہے، یہاں پر کچھ ہوجائے تو کوئی حکومت نہیں ہے، پولیس والے چوک میں کھڑا ہونے سے ڈرتے ہیں، ملک کا مفاد سامنے رکھنا ہوگا، عہدوں کو ایک طرف رکھیں ان میں کچھ نہیں رہ گیا۔
نجی نیوز چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عہدوں میں صرف بےعزتی کے علاوہ کچھ نہیں ہے، حکومت میں آج اگر ’رتی بھر‘ غیرت ہو تو استعفیٰ دے کر گھر جائے، عوام کو موقع دیں کہ اپنا فیصلہ کرلیں، دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ آپ اب اس کرسی پر نہیں بیٹھ سکیں گے، مشکل ہوگیا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا خود کو کسی غلطی فہمی میں مت مبتلا کریں، جس ملک کے دارلحکومت میں 3 منزلز کنٹینرز لگے ہوں اور اُن کو بھی عوام عبور کرلیں تو اس ملک میں کیا رہ گیا، ملک کہ جو آج حالات ہیں وہ ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں نہیں تھے، بیرون ملک سمیت ملک کے اندر بھی کوئی شخص سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ مسئلوں کے حل کے لئے ہمارے پاس صلاحیت نہیں ہے، سب سے پہلے عوام کا میڈیٹ نہیں ہے، الیکشن چوری ہوا ملک میں سیاسی انتشار ہے، حکومت میں صلاحیت نہیں، حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ آپ کی سوچ اور نیت یہ ہے کہ آپ موٹرویز کو بند کررہے ہیں اور عوام کو کہہ رہے ہیں کہ ہم رپیئر کررہے ہیں، کیا آپ یہ خیال کرتے ہیں کہ اس ملک کے عوام جاہل ہیں وہ کوئی بات سمجھتے نہیں ہیں، مسئلے کا صرف سیاسی حل ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے سوالیہ انداز اپناتے ہوئے کہا کہ اگر ساری بات عمران خان کو جیل میں رکھنے کی ہے تو کیا ملک صرف اسی بات پر روکا ہوا ہے؟ کیا 24 کروڑ عوام کا مستقبل ایک آدمی کے جیل میں ہونے سے ہے؟۔