حکومت کی عمران خان کے لانگ مارچ پر نوٹس کی استدعا مسترد

10:27 AM, 26 Oct, 2022

احمد علی
اسلام آباد : سپریم کورٹ نے عمران خان کے جمعہ کے لانگ مارچ پر نوٹس کی استدعا مسترد کردی ہے ۔سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس قانون کی خلاف ورزی پر کارروائی کا اختیار ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی۔ دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا عدالتی حکم 25 مئی شام 6 بجے آیا، عمران خان نے 6 بج کر 50 منٹ پر ڈی چوک جانے کا اعلان کیا، دوسرا اعلان 9 بج کر 54 منٹ پر کیا، عمران خان کی ڈی چوک کی کال توہین عدالت ہے۔ چیف جسٹس نے کہا یقین دہانی عمران خان کی جانب سے وکلا نے دی تھی، عمران خان کے بیان سے لگتا ہے انہیں عدالتی حکم سے آگاہ کیا گیا تھا۔ اصل سوال یہ ہے کہ عمران خان کو کیا بتایا گیا تھا، چیف جسٹس نے کہا عمران خان خود آ کر واضح کر دیں کہ کس نے کیا کہا تھا۔ چیف جسٹس نے کہا رپورٹس میں اتنا جواز موجود ہے کہ عمران خان سے جواب مانگا جائے۔ لیکن تحریری مواد نہ ہوتو کسی کو بلانے کا فائدہ نہیں۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا نوٹس کے بغیر کسی سے جواب نہیں مانگا جا سکتا۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے عمران خان کو توہین عدالت کیس میں نوٹس جاری کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ فی الحال توہین عدالت کا یا شوکاز نوٹس جاری نہیں کر رہے۔ چیف جسٹس نے کہا جائزہ لینا ہے کیا یقین دہانی ڈی چوک نہ آنے کی کرائی گئی تھی یا نہیں، حکومتی الزامات پر بھی عمران خان کا موقف سننا چاہتے ہیں۔ عدالت نے فریقین کو آئی ایس آئی ،آئی بی اور اسلام آباد پولیس کی رپورٹ بھی فراہم کرنے کا بھی حکم دے دیا۔ عمران خان اور ان کے وکلا 31 اکتوبر تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ نے عمران خان کے جمعہ کے لانگ مارچ پر نوٹس کی استدعا مسترد کردی اور کہا حکومت کے پاس قانون کی خلاف ورزی پر کارروائی کا اختیار ہے۔ عدالت صرف چاہتی تھی کوئی ظالمانہ اقدام نہ کیا جائے۔
مزیدخبریں