ویب ڈیسک: دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے بین الریاستی کارروائی میں لارنس بشنوئی گینگ کے سات شوٹرز کو گرفتار کر لیا ہے، جسے پولیس کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق، یہ شوٹرز ہریانہ میں سابق رکن اسمبلی کے بھتیجے سنیل پہلوان کا قتل کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔ سنیل پہلوان کی گنگا نگر میں ریکی کی گئی تھی اور اس کے قتل کے لیے ہتھیار بھی فراہم کر دیے گئے تھے۔ اس کارروائی کی سربراہی آرزو بشنوئی کر رہا تھا۔
پولیس نے ابتدائی کارروائی میں 23 اکتوبر کو بہار سے تعلق رکھنے والے شوٹر رتیش کو دہلی کے آئی ایس بی ٹی سے گرفتار کیا، جس کے بعد اس کے 6 ساتھیوں کو پنجاب، ہریانہ، راجستھان اور دہلی سے گرفتار کیا گیا۔ ان کے قبضے سے 6 نیم خودکار پستول اور گولیاں برآمد کی گئی ہیں۔
اس کارروائی سے قبل نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے بھی بشنوئی گینگ کے خلاف سخت اقدامات کیے تھے اور لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی پر 10 لاکھ روپے کا انعام مقرر کیا تھا۔ انمول بشنوئی کے خلاف 18 مجرمانہ مقدمات درج ہیں اور حال ہی میں اسے کینیڈا میں دیکھا گیا تھا۔
انمول بشنوئی کا نام بابا صدیقی قتل کیس میں بھی سامنے آیا ہے۔ پولیس کی تحقیقات کے مطابق، شوٹرز نے قتل سے قبل ایک میسجنگ ایپ کے ذریعے انمول بشنوئی سے بات چیت کی تھی۔ انمول بشنوئی اور شوٹرز کے درمیان یہ رابطہ کینیڈا اور امریکا سے کیا جا رہا تھا۔ این سی پی رہنما بابا صدیقی کو ممبئی میں قتل کیا گیا تھا اور اس کیس میں اب تک پولیس نے 11 افراد کو گرفتار کیا ہے۔