جامعہ کراچی خودکش دھماکا،مقدمہ سی ٹی ڈی میں درج

02:34 PM, 27 Apr, 2022

احمد علی

کراچی یونیورسٹی میں گزشتہ روز ہونے والے خودکش بم دھماکے کا مقدمہ انسداد دہشت گردی تھانے میں درج کر لیا گیا ہے۔ ایف آئی آر نمبر 30/2022 میں مبینہ ٹاون تھانے کے ایس ایچ او سب انسپکٹر بشارت حسین مدعی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی خودکش دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی میں درج کر لیا گیا، مقدمہ میں قتل،اقدام قتل،انسداددہشتگردی سمیت دیگردفعات شامل ہیں . تفتیش القاعدہ و داعش سےمتعلق کام کرنےوالےسیل کےافسران کوسپرد کی گئی ہے . مقدمے کے متن کے مطابق 2بجکر8 منٹ پرپولیس کنٹرول 15 کودھماکےکی اطلاع ملی، پولیس گیٹ نمبر3سےمتاثرہ انسٹیوٹ پہنچی، جائےوقوعہ پروین اور موٹرسائیکل میں مکمل طورپرآگ لگ ہوئی تھی، فائربریگیڈ،بم ڈسپوزل اسکوڈ اور ایمبولینسزکوطلب کیاگیا، ہائی ایس وین کی ڈرائیونگ سیٹ سے1اورعقب سے3سوختہ لاشیں ملیں، دھماکے کےمقام سےکچھ فاصلے پردوانسانی ٹانگیں لیڈیزجوتے ملے، دھماکے سےتین افرادزخمی بھی ہوئےجن کواسپتال روانہ کیاگیا.

مقدمےکے متن کے مطابق سرچنگ کےدوران شواہدپرمبنی 4پارسل ایف ایس ایل کےلیےپولیس کوملے، بم ڈسپوزل اسکواڈکےسرٹیفکیٹ کےمطابق حملہ خودکش قرارپایا، دھماکے میں زخمی ہونےوالےافراد نےابتدائی طورپربیانات قلمبندنہیں کروائے، سوشل میڈیاکےذریعےکالعدم تنظیم کےذمہ داری قبول کرنےکی اطلاع ملی، مبینہ خودکش حملہ آورخاتون کا نام شاری حیات بلوچ عرف برمش ظاہرکیا گیا، کالعدم دہشگردتنظیم بی ایل اے کےکمانڈربشیرزیب کو مقدمےمیں نامزد کیا گیا ہے.

ایف آئی آر کے مطابق مجیدبریگیڈکےکمانڈررحمان گل،ترجمان جیئندبلوچ ودیگر کو ملزم نامزد کیا گیا ہے، مذکورہ دہشتگردوں نےساتھی خاتون کے ذریعےخودکش حملہ کروایا، خودکش دھماکےمیں چارافراد ہلاک،چارافراد زخمی ہوئے، دہشتگردوں نےدھماکےکےذریعے پاک چائنا تعلقات غیرمستحکم کرنےکی کوشش کی، دہشتگردی میں ملک دشمن غیرملکی ایجنسی بھی ملوث ہوسکتی ہیں.

مزیدخبریں