ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر میں پولیس اور سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک دہشتگرد سے متعلق تفصیلات سامنے آگئیں۔ ہلاک دہشتگرد نے جمرود میں دینی مدرسے کے 4 طالبعموں کو اغواء کرکےکالعدم تنظیم میں شامل ہونےکی ترغیب دی تھی۔
تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ چاروں طالبعلموں کو افغانستان منتقل کیا گیا جس میں دو کو ٹریننگ دی جارہی ہے،ایک طالبعلم کو افغانستان سے واپسی پر سیکورٹی فورسز نے پکڑا،1 اس وقت تشکیل میں ہے، دہشتگرد عظمتو نے اگست 2019 کو ایف سی پر حملے میں ایک اہلکار کو شہید 4 کو زخمی کیا تھا،اکتوبر 2022 میں ہلاک دہشتگرد نے جمرود میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی کو فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 24 نومبر کو دہشتگرد عظمتو نے ضلع خیبر میں ایف سی گاڑی کو نشانہ بنایا، جون 2023 کو دہشتگرد عظمتو نے جمرود میں پولیس چوکی پر فائرنگ کی تھی، مارے گئے دہشتگرد نے کانسٹیبل مجیب کا قتل بھی کیا تھا، دہشتگرد عظمتو کی سر کی قیمت لاکھوں میں مقرر تھی،ہلاک دہشتگرد پر ٹارگٹ کلنگ پولیس اور سیکورٹی فورسز پر حملوں کے ایک درجن سے زیادہ ایف آئی آر تھیں۔