ویب ڈیسک: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے انتشار سے بچنے کے لیے جلسہ منسوخ کیا، عمران خان سے کہہ دیا جلسہ کروں گا اور میں ذمہ دار ہوں گا، 8 ستمبر کو تاریخی جلسہ ہو گا۔
نجی نیوز چینل کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ فارم 47 کے ذریعے نوازشریف، زرداری کو بٹھا دیا گیا، جنہوں نے یہ کیا یہ بہت بڑا سوالیہ نشان ہے؟ ہمارے لوگوں نے اپنے زور بازو سے اپنے مینڈیٹ کو بچایا ہے،بانی پی ٹی آئی اس ملک کے سسٹم کو ٹھیک کرنے کے لیے قربانی دے رہے ہیں، ہم ملک میں آئین کی پاسداری چاہتے ہیں، آئین کے اندر ہر ادارے کی حدود ہے، مولانا کے ساتھ ان لوگوں نے دھوکہ کیا جنہوں نے مینڈیٹ چوری کر کے کسی اور کو دیا۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے ایمان کے ٹیسٹ کا موقع آرہا ہے، قومی اسمبلی میں ترمیم کے دوران مولانا کا ٹیسٹ ہو جائے گا، ہوسکتا ہے مولانا کو دھوکے کے بعد سمجھ آگئی ہو۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ حکومت کو میں نے کوئی لچک نہیں دکھائی نہ دکھاؤں گا، جلسے میں خیبرپختونخوا کی پولیس میرے ساتھ ہو گی،وزیراعلیٰ جہاں جائے گا پولیس صوبے کی ساتھ ہوگی۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ فوج میں کرسی کے لیے لابنگ سازش کے زمرے میں آتی ہے، فیض حمید جب نوازشریف سے کہہ رہا تھا آرمی چیف بنا دو تو کوئی نہ کوئی لالچ بھی دے رہا ہوگا، خواجہ آصف قوم کو پوری بات بتائے، خواجہ آصف بتا دیں لندن پلان میں فیض حمید کا کیا دیا ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں الیکشن نہ کرا کر آئین توڑا گیا، جب تک کچھ لوگوں کو آرٹیکل 6 لگا کر پھانسی نہیں دی جاتی تب تک ملک ٹھیک نہیں ہوسکتا۔
علی امین گنڈا پور نے مزید کہا کہ اگر اسمبلی میں کوئی ایسی ویسی ترمیم آئے گی تو بالکل قبول نہیں کریں گے، ہمارے آباؤ اجداد نے اس لیے قربانیاں نہیں دی تھیں کہ کچھ شخصیات بیٹھ کر فیصلہ کریں۔