بارشوں کاطاقتور ترین سپیل سندھ پہنچ گیا،تعلیمی ادارے بندکرنےپرغور

11:02 AM, 27 Aug, 2024

ویب ڈیسک: کراچی سمیت لاہور، اسلام آباد ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں آج رات سے شدید بارشوں کا امکان ہے۔مون سون کے زوردار سپیل سے کراچی میں موسلا دھار بارش نے متعدد علاقے پانی میں ڈبو دیئے۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں بادلوں کے ڈھیرے ہیں، اسلام آباد راولپنڈی میں صبح سے بارش جاری ہے،جڑواں شہروں کے مختلف علاقوں میں کہیں ہلکی کہیں تیز بارش جاری ہے،سسٹم ملک بھر میں بارشیں برسانے کا سبب بنے گا جبکہ حالیہ سپل ستمبر کے پہلے ہفتے تک جاری رہے گا۔

کراچی

طاقتور ہوا کا کم دباؤ ڈیپ ڈپریشن کی صورت میں گجرات کےقریب موجود  ہے،سسٹم کے زیر اثر طاقتور مون سون ہوائیں سندھ پر اثرانداز ہورہی ہے،اس سسٹم کا مرکز 29 اگست کو بحیرہ عرب میں آسکتا ہے،یہ سسٹم  شدت بھی اختیار کرسکتا ہے،آج وقفے وقفے سے تیز ہواوں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوتی رہے گی۔

کراچی میں اس وقت سرمئی بادلوں کے ڈیرے ہیں، شہر میں صبح سویرے ہونے والی بارش کے باعث موسم خوشگوار ہوگیا۔

کراچی میں سب سےزیادہ بارش کہاں ریکارڈہوئی،اعدادوشمارجاری

کراچی میں کل رات سے آج صبح 8 بجے تک سب سے زیادہ بارش کہاں ریکارڈ کی گئی، محکمہ موسمیات نے اعداد و شمار جاری کردیے۔محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں کل رات سے آج صبح تک تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی۔

محکمہ موسمیات کے اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں سب سے زیادہ قائد آباد میں 52 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ گلشن حدید میں 46، نارتھ کراچی میں 29.8 ، ناظم آباد میں 26، سرجانی ٹاؤن میں 25.4، شارع فیصل پر 16، کیماڑی میں 16، یونیورسٹی روڈ پر 15.6،کورنگی میں 14.6اور صدر میں 13 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔

محکمہ موسمیات کا بتانا ہے کہ اولڈ ائیرپورٹ 12.6 ملی میٹر،گلشن معمار میں 16.4، جناح ٹرمینل پر 11.2، بن قاسم میں 11، ڈی ایچ اے میں 11 ، اورنگی ٹاؤن میں 7 اور ماڑی پورمیں 4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

موسمیاتی تجزیہ کاروں کے مطابق جس سسٹم کے تحت کراچی اور سندھ کے دیگر شہروں میں بارش ہورہی ہے، وہ بھارتی گجرات سے آرہا ہے۔ 

گجرات کے شہروں احمد آباد، اور سورت میں تیز موسلادھار بارش پچھلے 12 سے 14 گھنٹوں سے جاری ہے، بھارتی حکومت نے ریڈ الرٹ بھی جاری کردیا ہے۔

بھارتی شہر احمد آباد میں 24 گھنٹوں میں رواں مون سون کی سب سے زیادہ 6 انچ تک بارش برس چکی ہے جبکہ بھارتی شہر بڑودہ میں بھی 270 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں آج بھی وقفے وقفے سے درمیانی سے تیز شدت کی بارش کا سلسلہ جاری رہنے کی توقع ہے۔

موسم کا احوال بتانے والوں کا کہنا ہے کہ بارش برسانے والے سسٹم کے تحت کراچی میں31 اگست تک وقفے وقفے سے موسلا دھار بارش کا امکان ہے، تیز ہواؤں اور بارشوں سے کمزور چھتیں اور دیواریں گر سکتی ہیں۔

محکمہ موسمیات نے بل بورڈز، بجلی کے کھمبوں اور سولر پینلز کو خطرناک قرار دے دیا، ماہی گیروں کو غیر ضروری طور پر سمندر میں نہ جانے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ یہ سپیل مون سون کا سب سے طاقتور سپیل ہو سکتا ہے، اس سپیل سے کراچی میں 150 تا 200 ملی میٹر تک بارش متوقع ہے۔

سردار سرفراز کا مزید کہنا ہے کہ ٹھٹھہ، سجاول، میرپورخاص، سانگھڑ اور نوابشاہ میں 250 سے 300 ملی میٹر بارش کا امکان ہے جبکہ بدین، ٹنڈو محمد خان، تھرپارکر اور عمرکوٹ میں 500 ملی میٹر بارش متوقع ہے جس سے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خطرہ ہے۔

سردار سرفراز کے مطابق گزشتہ رات گلشن حدید میں 42 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ ناظم آباد میں 26 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مشرقی اور شمالی علاقوں میں موسلادھار بارش بھی متوقع ہے، بارش برسانے والا سسٹم بھارتی گجرات سے آرہا ہے، کراچی میں 31 اگست تک موسلادھاربارش متوقع ہے، تیزہواؤں سے کمزور چھتیں اور دیواریں گرسکتی ہیں، بل بورڈز، بجلی کے کھمبے اور سولر پینلز خطرناک ہیں۔

سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن 

سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ  حکومت سندھ نے تیز بارشوں کیلئے تیاریاں مکمل کرلی ہیں  عوام بھی کسی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لئے حکام سےتعاون کرےتعلیمی ادارے کھلے یا بند رکھنے سے متعلق غور کیا جا رہا ہے،صوبے بھر میں 27 تا 31 اگست میں شدید بارشوں کا امکان ہے،حکومت سندھ  نے تیاریاں مکمل کر لیں، عوام بھی کسی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لئے حکام سےتعاون کرے،وزیراعلی ہاؤس میں رین ایمرجنسی سیل قائم کر دیا گیا ہے۔

شرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ مون سون بارشوں کے پیش نظر حکومت سندھ کی جانب سے صوبے کے 30 اضلاع میں کو انچارج مقرر کئے گئے ہیں،وزیر اعلی سندھ نے تمام وزراء، مشیران، معاونین خاص اور ڈویژنل کمشنرز کو چوکس و متحرک رہنے کی ہدایات دیں ہیں،سمندر میں بھی طغیانی کا خدشہ ہے، ماہیگیروں کو سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے،نکاسیء آب کے کئے ٹائونز کو ضروری مشینری دی گئی ہے، کے ایم سی اور واٹر بورڈ کے نکاسی آب کے سسٹم کو بہتر کیا گیا ہے۔

شرجیل انعام میمن  نے مزید کہا کہ بلدیاتی اداروں اور پیپلز پارٹی کے منتخب نمائندگان بشمول یو سی چیئرمینز تمام متعلقہ انتظامیہ کو بندوبست کی ہدایات دی گئی ہیں،حمل،جھیل تا منچھرجھیل بندوں کو مضبوط کیا جا رہا ہے،کمزور مقامات کی بھی نگرانی جاری ہے،تعلیمی ادارے کھلے یا بند رکھنے سے متعلق غور کیا جا رہا ہے۔

سندھ
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سندھ کے مختلف شہروں حیدرآباد، ٹھٹھہ، بدین، سجاول، شہید بینظیر آباد، جامشورو، سکھر، گھوٹکی میں بارش کا امکان ہے جبکہ شکارپور، کشمور، خیرپور، لاڑکانہ،جیکب آباد ، دادو اور نوشہروفیروز میں بارش کی توقع ہے۔

خیبر پختونخوا
پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں آسمان بادلوں کا راج ہے جبکہ محکمہ مومسیات نے آج بیشتر اضلاع میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق خیبر پختونخوا میں موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے، صوبے کے چند ایک اضلاع میں مطلع جزوی ابرآلود رہے گا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، ملاکنڈ، بونیر، شانگلہ، بٹ گرام اور مانسہرہ سمیت صوبے کے بیشتر اضلاع میں بارش متوقع ہے جبکہ بالائی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ روز سوات، کوہستان ، دیر اور نوشہرہ میں بارش ہوئی، 24 گھنٹوں کے دوران تیمر گرہ میں 19 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

صوبے میں سب سے زیادہ درجہ حرارت ڈی آئی خان میں 47 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ پشاور کا درجہ حرارت 38 ڈگری سینٹی گریڈ رہا جبکہ سب سے کم درجہ حرارت کالام میں 11 اور مالم جبہ میں 16 ڈگر ی سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

بلوچستان
محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا جبکہ ہوا کے کم دباؤ کا ایک مضبوط سسٹم بلوچستان کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں داخل ہو رہا ہے جو کئی روز تک رہے گا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق خضدار، قلات، لسبیلہ، آواران، نصیر آباد، سبی، جعفرآباد، کوہلو، ہرنائی، ڈیرہ بگٹی، ژوب، کوئٹہ، زیارت، شیرانی، قلعہ عبداللہ میں بارش کا امکان ہے۔

اس کے علاوہ قلعہ سیف اللہ، بارکھان، موسیٰ خیل، لورالائی، مستونگ، بولان، جھل مگسی، کیچ، پنجگور، گوادر، جیوانی، پسنی میں تیز ہواؤں، جھکڑ چلنے اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔

 محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کے اضلاع آواران، لسبیلہ، حب، خضدار، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، لورالائی، بارکھان، موسی خیل، ہرنائی، کچھی، زیارت، جھل مگسی، نصیر آباد کے علاقے آج شام ہوا کے کم دباو کے زیر اثر انے سے تیز ہواؤں کے بارش کے باعث اور نشیبی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ ہو سکتا ہے جبکہ سبی، صحبت پور، جعفرآباد، اوستا محمد اور گردونواح میں رابطہ سڑکوں کی بحالی کا کام جاری ہے۔

محکمہ موسمیات نے آج شام سے جنوبی اور مشرقی بلوچستان میں مزید بارشوں کا الرٹ جاری کررکھا ہے اور متعلقہ حکام کو ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔

سیلاب سے تباہی،درجنوں ہلاک،متعدد زخمی

پی ڈی ایم اے کے مطابق یکم جولائی سے اب تک مون سون بارشوں کے باعث سیلابی ریلے آنے اور ملبے تلے دب جانے سے 23 افراد جاں بحق جبکہ 13 زخمی ہوئے جبکہ 11 بچوں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے بارشوں سے 784 گھروں کو نقصان ہوا، جن میں سے 158 گھر مکمل منہدم اور 626 کو جزوی نقصان پہنچا۔

بارشوں سے 5 ہزار 465 افراد متاثرہ ہوئے، طوفانی بارشوں سے 102 ایکڑ رقبے پر کاشت فصلیں تباہ اور 35 کلو میٹر سڑکیں متاثر ہوئیں اور ایک ہیلتھ سینٹر کو بھی نقصان پہنچا جبکہ بارشوں سے 7 پلوں کوبھی نقصان پہنچا بارشوں کے دوران 131 مویشی ہلاک ہوئے۔

دوسری جانب بولان کے علاقے میں کولپور کے قریب تباہ ہونے والے ریلوے پل کی تعمیر کا کام شروع نہیں ہوسکا جبکہ کوئٹہ سے ریل سروس دوسرے روز بھی معطل رہی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ میں درجہ حرارت 36، قلات میں 32، ژوب میں 28، زیارت میں 24، تربت میں 34، نوکنڈی اور سبی میں 42، گوادر میں 34 اور جیونی میں 33 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

چکوال: شدید بارش سے چھت گرنے سے 120 بکریاں ملبے تلے دب گئیں، 40 سے زائد ہلاک

چکوال کے علاقے چوآسیدن شاہ میں شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے جس میں افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق بارش کے باعث چھت گرنے سے 40 سے زائد بکریاں ہلاک ہوگئیں۔

ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ شیڈ میں 120 بکریاں موجود تھیں جو ملبے کی زد میں آئیں۔

پی ڈی ایم اے

ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا کی زیر صدارت پی ڈی ایم اے کمیٹی روم میں اہم اجلاس،ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے عامر رضا ڈائریکٹر آپریشنز نثار ثانی ،ڈائریکٹر کوآرڈینیشن ظہیر لیاقت و دیگر افسران نے اجلاس میں شرکت  کی،اجلاس میں مون سون بارشوں دریاؤں میں سیلابی صورتحال کا جائزہ لیا گیا،ارلی وارننگ سسٹم کو مزید بہتر بنانے کے لیے مختلف بین الاقوامی ماڈلز کا جائزہ بھی لیا گیا۔   ہل ٹورنٹس میں ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ 31 اگست تک ڈیرہ غازی خان و راجن پور کے ہل ٹورنٹس میں طغیانی کا خدشہ ہے،ڈی جی پی ڈی ایم اے نے افسران کو الرٹ رہنے کی ہدایات  کردی ہے،اجلاس میں بھارتی ڈیمز میں پانی کے تناسب کا بھی جائزہ لیا گیا ۔پنجاب کے دریاؤں میں فی الوقت سیلاب کا کوئی خدشہ نہیں۔راجن پور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا۔ 

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے وئیر ہاؤسز میں موجود امدادی سامان کا بھی جائزہ  لیا اور کہا کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پی ڈی ایم پنجاب تیار ہے،وزیر اعلی پنجاب محترمہ مریم نواز شریف کی ہدایات کے مطابق ارلی وارننگ سسٹم کو جدید تر بنایا جائے گا۔ رواں سال مون سون بارشوں کے باعث جانبحق افراد کی مالی امداد کی جا رہی ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے  نے مزید کہا کہ موجودہ موسمی صورتحال میں ڈی ڈی ایم سیز کا کردار بہت اہم ہے ۔ضلعی سطح پر ریسکیو، پولیس سول انتظامیہ اور دیگر اداروں سے 24 گھنٹے رابطے میں رہیں۔کوتاہی یا غیر زمہ داری کی گنجائش نہیں ۔اچھی کارکردگی والے افسران کو سراہا جائے گا ناقص کارکردگی پر پوچھ گچھ ہوگی۔

مزیدخبریں