ویب ڈیسک: پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) کی جانب سے صحافیوں کو میچز کی کوریج سے روکنے کے معاملے پر اسپورٹس جرنلسٹس نے اسلام آباد میں درخواست جمع کروا ئی تھے جس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی کی جانب سے صحافیوں کو کوریج سے روکنا کا معاملہ میں اہم پیشرفت سامنے آگئی ہے ۔صحافیوں کی جانب سے دائر درخواست کل اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار کل سماعت کریں گے۔ رجسٹرار آفس نے کیس کی کازلسٹ بھی جاری کر دی ہے۔
قبل ازیں درخواست عبدالواحد قریشی ایڈوکیٹ کے ذریعے دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں وفاق،پیٹرن انچیف وزیر اعظم ،سیکرٹری کابینہ کو فریق بنایا گیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین محسن نقوی کو بھی درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں صحافیوں نے کہا ہے کہ یم متعدد نیشنل اور انٹرنیشنل کرکٹ مقابلوں کی کوریج کر چکے ہیں،کئی ورلڈکپ ، ورلڈ ٹی ٹوئنٹی اور چیمپئنز ٹرافیز کو بھی کور کیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کوریج کے آئینی حق سے محروم کر دیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے صحافیوں کو کوریج سے روکنا آئین کی خلاف ورزی ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ پر ٹیم پرفارمنس کے بعد ہونے والی تنقید گراں گزری ،صحافیوں کو کوریج سے روکنا آزادی صحافت کے خلاف ہے ،درخواست گزار صحافی بطور رپورٹرز اور اینکر صحافتی خدمات سرانجام دے رہے ہیں، درخواست گزاروں کو پاکستان بمقابلہ بنگلہ دیش پہلے ٹیسٹ میچ کی کوریج سے روکا گیا جبکہ آرٹیکل 19 اور 19اے ، آزاری اظہار رائے کا حق دیتا ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ کرکٹ بورڈ صحافیوں کو صحافتی ذمہ داری ادا کرنے سے نہیں روک سکتا ، صرف تنقید کی بنیاد پر صحافیوں پر کرکٹ کی کوریج پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی ہے۔
استدعا کی گئی کہ درخواست گزاروں کو ایکریڈیشن کارڈز جاری کر ہدایت کی جائے ، صحافیوں کو ایکریڈیشن کارڈ جاری نہ کرنے کا عمل غیر قانونی قرار دیا جائے۔
واضح رہے کہ درخواست سنئیر صحافی ایاز اکبر، محسن علی ، حسنین لیاقت، نوید گلزار اور احمر نجیب کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔