ویب ڈیسک: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے آئی جی پنجاب نے ملاقات کی۔ جس کی اندرونی کہانی منظرعام پر آگئی ہے۔ آئی جی پنجاب نے وزیراعلی پنجاب مریم نواز کو پنجاب کو درپیش چیلنجز اوریونٹس کی ورکنگ کے حوالے سے آگاہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب نے ن لیگی حکومت کے آنے والے سو دنوں کا روڈ میپ دے دیا۔ پنجاب پولیس حکومت کی کارکردگی بہتر بنانے میں اپنے محکمے میں کیا کیا تبدیلیاں لائے گی؟ آئی جی پنجاب نے بریفنگ دی۔
پولیس حکام کے مطابق مریم نواز کے دور حکومت کے پہلےسو دنوں میں صوبے کے تمام اضلاع میں آرگنائزڈ کرائم یونٹ قائم کئے جائیں گے۔ آرگنائزڈ کرائم یونٹ سنگین کرائم کے کیسز کو ڈیل کرے گا۔ سائبر کرائم کو ڈیل کرنے کےلئے سائبریونٹ تمام اضلاع میں قائم کیے جائیں گے۔
حکام نے مزید بتایا ہے کہ ٹریفک کے نظام کوبہتر بنانے کےلئے آرٹیفیشل انٹیلیجنس سسٹم کا آغاز کیا جائےگا۔ آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹریفک کے نظام کو کیمروں اور جدید آلات سےخودکارطریقہ سے کنٹرول کرنے میں موثر ثابت ہوگی۔ پنجاب کانسٹیبلری کو انٹی رائٹ ونگ میں منتقل کیا جائے گا۔
پنجاب کانسٹیبلری میں آنے والے جوانوں کو انٹی رائٹ کی تربیت دی جائے گی۔ بڑےشہروں میں سیف سٹیز اتھارٹی کے تحت کیمروں کی تنصیب کرکے مانیٹرنگ کا عمل شروع کردیا جائےگا۔ پولیس اور پبلک کی بہتر تعاون کےلئےپولیس میں انٹرن شپ سسٹم اور فرینڈز آف پولیس کے حوالے سے مزید بہتری لائی جائےگی۔
دریں اثناء وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے محفوظ پنجاب ویژن، پنجاب سیف سٹی اتھارٹی ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا اور31 دسمبر تک تمام اضلاع میں سمارٹ سیف سٹی پراجیکٹ لانچ کرنے کا حکم دیدیا۔ خواتین کے تحفظ کے لئے اپ گریڈڈ”وویمن سیفٹی ایپ“لانچ کرنے کی بھی ہدایت کی۔
وومن سیفٹی ایپ 2ہفتے کے اندر فنکشنل کرنے کی ہدایت کردی۔ وویمن سیفٹی ایپ سے 43 سروسز ایک کلک پر میسر ہوں گی۔ اس کے علاوہ وزیراعلی مریم نواز شریف نے پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کی خواتین پولیس کمیونیکیشن آفیسرز کے لئے ہاسٹل بنانے کا اعلان بھی کیا۔
بتایا گیا ہے کہ جرائم کے بروقت سد باب کے لئے سیف سٹی کرائم سٹاپر ایپ کا ٹرائل رن شروع کردیا گیا ہے۔ سیف سٹی کرائم سٹاپر کے ذریعے دہشت گردی، زیادتی، منشیات، اسلحہ کی نمائش سمیت دیگر جرائم رپورٹ کئے جا سکیں گے۔
ہیلمٹ، سیٹ بیلٹ اور اسلحے کی نمائش روکنے کے لئے آرٹیفشل انٹیلیجنس بیسڈ سافٹ وئیر تیار کی گئی ہے۔ سیف سٹی اتھارٹی کیمروں کے ذریعے تجاوزات کی نشاندہی بھی ممکن ہو گی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کیمروں سے ہسپتال، بس سٹینڈ، ائیرپورٹ، ریلوے اسٹیشن، شاپنگ مال کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔
وزیراعلی مریم نواز شریف نے سیف سٹی اتھارٹی ڈیٹا سنٹر اور ڈیجیٹل وال کا معائنہ کیا۔ انہوں نے 15کال سنٹر کابھی دورہ کیا۔ وزیراعلی مریم نواز شریف نے لیڈی پولیس کمیونیکیشن آفیسرزسے ڈیسک پرجا کر بات چیت کی۔ وزیراعلی مریم نواز شریف نے سیف سٹی مانیٹرنگ کے عمل کا مشاہدہ کیا۔
وزیراعلی مریم نواز شریف نے تونسہ کی فیکٹر ی میں چوری کی کال پر رسپانس کا جائزہ لیا۔
وزیراعلی مریم نواز شریف نے 15پر کال کرکے پولیس رسپانس اور ٹائم چیک کیا۔ وزیراعلی مریم نواز شریف نے لیڈی پولیس کمیونیکیشن آفیسر کو دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا۔