(ویب ڈیسک )افریقی ملک کانگو میں پراسراربیماری پھیل 24 گھنٹوں کے اندر درجنوں ہلاک۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اموات چمگادڑ کھانے کی وجہ سے ہوئی ہیں۔
کانگو کے بکورو اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر سرج نگالیباٹو کا کہنا ہے کہ اس بیماری کی شروعاتی علامتوں میں بخار، الٹی اور جسم کے اندر خون کا رساؤ شامل ہے۔
اکثر مریضوں میں علامتیں ظاہر ہونے اور موت کے درمیان کا وقفہ 48 گھنٹے کا رہا ہے ۔ اس بیماری کی علامتیں ایبولا، ڈینگو، ماربرگ اور پیلیا جیسے مہلک وائرس سے جڑے ہوتی ہیں، لیکن محققین نے اب تک لیے گئے ایک درجن سے زائد ٹیسٹ کا معائنہ کرنے بعد اعلان کیا ہے کہ ہلاکت کی وجہ مندرج بالا وائرس نہیں ۔
یادرہے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا ذمہ دار بھی چمگادڑ کو ہی قرار دیا گیا تھا ۔
ہلاکتوں میں اضافے کے بعد کانگو میں چمگادڑ کھانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ یادرہے افریقہ کے کچھ ملکوں میں چمگادڑ کا گوشت خوب کھایا جاتا ہے جن میں گنی اور مالی وغیرہ شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ کچھ ایشیائی ممالک میں بھی چمگادڑ کا گوشت استعمال ہوتا ہے۔ ان ممالک مین چین، انڈونیشیا اور فلپائن شامل ہیں۔