(ویب ڈیسک ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اگلے ہفتے سے کینیڈا، چین، اور میکسیکو پر 25 فی صد ٹیرف لگانا کا عندیہ دے دیا جبکہ دو طرفہ ٹیرف اپریل سے لگانے کا منصوبہ ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ کینیڈا اور میکسیکو سے درآمد کی جانے والی اشیا پر 25 فیصد ٹیرف اگلے منگل 4 مارچ سے لاگو ہوں گے۔
ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ایپ ٹروتھ پر کہا کہ امریکا میں منشیات کی سمگلنگ سے نمٹنے کے لیے ٹیرف کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس لعنت کو امریکا کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ٹیرف عائد کیے جائیں گے "جب تک کہ یہ رک نہیں جاتا، یا اس میں کمی نہیں ہوجاتی ۔
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ بڑے تجارتی شراکت داروں پر باہمی ٹیرف، جن کی انہوں نے اس ماہ کے شروع میں دھمکی دی تھی، 2 اپریل سے نافذ ہونے والے ہیں ۔
اس ماہ کے شروع میں کینیڈا اور میکسیکو پر ڈیوٹیز کی پہلی تجویز کے چند دن بعد، صدر نے اعلان کیا کہ وہ ان دونوں ممالک سے مراعات حاصل کرنے کے سگنل کے بعد انہیں 30 دنوں کے لیے معطل کر رہے ہیں۔
اس حوالے سے کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان میں سے کچھ فوائد، جن میں میکسیکو کی طرف سے فوجیوں کی تعیناتی اور کینیڈا کے لیے نئی انسداد منشیات کی پالیسی شامل ہے، اس سے کہیں کم اہم تھی۔
اس ماہ کے شروع میں اعلان کردہ اسٹیل اور ایلومینیم ٹیرف کی تجویز بھی 4 مارچ سے نافذ العمل ہونے والی تھی - لیکن ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں ان ڈیوٹیز کا ذکر نہیں کیا۔
ابھی حال ہی میں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آٹوز، کمپیوٹر چپس اور فارماسیوٹیکل پر ٹیرف کا مطالبہ کیا۔