پبلک نیوز: وزیراعظم عمران خان نے ایف نائن پارک کو گروی رکھنے کی مخالفت کر دی، وزیراعظم نے کہا ہے کہ عوام کے لئے بنایا گیا پارک گروی نہ رکھا جائے، وفاقی کابینہ نے اسلام آباد کلب کو گروی رکھ کر قرضہ لینے کی تجویز دے دی، کابینہ نے براڈ شیٹ معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کی بھی منظوری دے دی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، براڈ شیٹ تحقیقات کے لیے انکوائری کمیشن تشکیل دینے کی منظوری دی گئی، ایک رکنی براڈشیٹ کمیشن صرف جسٹس ر عظمت سعید پر مشتمل ہو گا، کمیشن نہ صرف براڈ شیٹ بلکہ حدیبیہ پیپر ملز اور سرے محل کی بھی انکوائری کرے گا۔
وفاقی کابینہ نے ایف 9 پارک کی زمین کے بدلے سکوک بانڈز اجرا کی سمری مسترد کر دی، وزیراعظم نے ایف نائن پارک کو گروی رکھنے کی مخالفت کی، سیکرٹری فنانس سے استفسار کیا کہ ایف 9 پارک گروی رکھوانے کی تجویز کیوں آئی؟
سیکرٹری فنانس نے بتایا یہ گروی رکھنا صرف علامتی طور پر ہے، عملی طور پر اس سے فرق نہیں پڑتا، سکوک بانڈز کیلئے زمین کی ویلیو بھی دیکھنا پڑتی ہے۔
وزیراعظم نے جواب دیا کہ مجھے پتا ہے کہ سکوک بانڈ کیا ہوتا ہے، عوام کے استعمال میں پارک علامتی طور پر بھی گروی نہیں ہونا چاہیے، اس سے غلط تاثر گیا، عوام کیلئے بنایا گیا پارک گروی نہ رکھا جائے۔
وزرا نے رائے دی کہ پارک کے بجائے اشرافیہ کا کلب گروی رکھ دیں تو بہتر ہو گا، قرض لینے کے لئے بطور ضمانت اسلام آباد کلب گروی رکھ دیا جائے۔
ملک امین اسلم نے کابینہ کو نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ پر بریفنگ دی اور بتایا کہ یہ فنڈ ملک کو قرضوں میں جکڑنے کی سازش تھی اور وزیراعظم نے امین اسلم کو فنڈ کا آڈٹ کرانے پر شاباش دی۔