(ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن کےقائد نواز شریف نے کہا کہ بنی گالہ کی سڑک ہی بنوانی تھی تو ہمیں پہلے بتا دیتے، ہم ویسے ہی بنا دیتے، مسلم لیگ ن کا منشور بڑی محنت سے تیار کیا گیا ہے اور اگر اللہ تعالی نے ہمیں حکومت میں آنے کا موقع ملا تو اس پر بھر پور عمل درآمد کرینگے۔
تفصیلات کےمطابق نواز شریف نے لاہور میں انتخابی منشور کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی عوام کی خدمت کرنے پر کئی بار جیل کا سامنا کرنا پڑا، انتقام نہیں ترقی کی سیاست پر توجہ مرکوز ہے لیکن ماضی کی زیادتیوں کو فراموش کرکے مستقبل کی منصوبہ بندی کرنے آیا ہوں، آج شکایت لگانے کے موڈ میں نہیں، مستقبل کی بات کرنے آیا ہوں۔
نواز شریف نے کہا کہ کیسا عجیب اتفاق ہے کہ سپریم کورٹ کے پانچ ججز کے فیصلے کے نتیجہ میں حکومت سے نکالے جانے کے بعد جو ایک دفعہ نہیں بار بار ہوا اور ہر انتقامی کاروائی کے باوجود آج پھر نواز شریف شہباز شریف ، مریم نواز ،اسحاق ڈار اور دیگر ساتھی جو جیلوں میں رہے آج پھر انتخابات لڑنے کی تیاری اور منشور پیش کررہے ہیں۔
بنی گالہ سے اسلام آباد سڑک بنوانے کے لئے سارا رولا ڈالا گیا، نواز شریف نے کہا کہ وہ وزیراعظم بننے کے بعد میں خود بنی گالہ گئے تھے تاکہ بیٹھ کر بات کی جاسکے اور پوچھیں کہ عمران خان کیا چاہتےہیں تو پتہ چلا بنی گالہ سے اسلام آباد سڑک بنوانا چاہتے ہیں۔ اگر بات صرف سڑک بنانے کی تھی تو پہلے ہی بتا دیتے۔ہم یہ کام پہلے کردیتے، مجھے بھی بلانے کی کیا ضرورت تھی۔
نواز شریف نے مزید کہا کہ ہم نے تو ایک اچھی روایت ڈالی، آصف زرداری کو بطور صدر قبول کیا، میرے منشور میں نہیں کہ حکومت کو ہٹانے کے لیے لانگ مارچ کروں، ان کا کام ہی دھرنے اور احتجاج ہیں، ایسے لوگوں کی وجہ سے چینی صدر نے دو مرتبہ اپنا پروگرام ملتوی کردیا لیکن ہمیں موقع ملا تو وہی کرینگے جو ہمارے منشور میں لکھا ہوا ہے۔
ہمیشہ اصولوں پر سیاست کی، کبھی سوچتا ہوں کہ غلطی کا تو پتا لگنا چاہیے،اپنے اوپر ضبط کررہا ہوں، صبر سے کام لے رہا ہوں، مارشل لا دور کی بات نہیں کرنا چاہتا۔