(ویب ڈیسک ) چین میں ایک ضدی بزگ ہوانگ پنگ نے اپنے گھر کو چھوڑنے سے انکار کردیا۔جس کی وجہ سے حکومت کو اس کے گھر کے اطراف سے ہائی وے گزارنا پڑا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے جنوب مغرب میں شنگھائی کے قریب جنشی نامی ایک قصبے میں ایک بزرگ ہوانگ پنگ نے اپنے گھر کو چھوڑنے سے انکار کیا جس کی وجہ سے حکومت کو اپنا نقشہ بدل کر ان کے گھر کے اطراف سے ہائی وے گزارنا پڑی۔
ہوانگ پنگ نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں حکومت کی جانب سے معاوضے کی پیشکش قبول نہ کرنے پر پچھتاوا ضرور ہے لیکن انہوں نے اس کے باوجود اپنے 2منزلوں پر مشتمل گھر میں رہنے کا ہی انتخاب کیا۔
جس کی وجہ سے ہائی وے اتھارٹی نے ان کے گھر کے اطراف میں ہائی وے تعمیر کر دی ہے جو آئندہ بہار میں ٹریفک کے لیے کھول دی جائے گی۔
ہائی وے پر جاری تعمیراتی کام کے شور شرابے اور دُھول مٹی سے محفوظ رہنے کے لیے ہوانگ پنگ اپنے 11 برس کے پوتے کے ہمراہ دن کے اوقات قصبے کے مرکز میں گزارتے ہیں اور شام کو کام بند ہونے پر واپس گھر لوٹتے ہیں ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہوانگ پنگ کو اب یہ پریشانی لاحق ہے کہ جب ہائی وے فعال ہو جائے گی تو شور شرابا مستقل ہو جائے گا جس کی وجہ سے ان کا یہاں زندگی گزارنا محال ہو سکتا ہے۔
ہوانگ پنگ کا کہنا ہے کہ ”اگر میں وقت کو پیچھے لے جا سکوں تو میں ہائی وے اتھارٹی کے گھر مسمار کرنے والی پیشکش کو مان لوں، لیکن اب ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ایک بڑی شرط ہار گیا ہوں، مجھے اس کا پچھتاوا ہے۔“
ہوانگ پنگ نے یہ بھی بتایا ہے کہ انہیں گھر کے بدلے ہائی وے حکام کی جانب سے 16 لاکھ چینی کرنسی کی پیشکش کی گئی تھی ۔
ہائی وے فعال ہونے کے بعد ہوانگ پنگ اور ان کے پوتے کو اپنے گھر تک رسائی کے لیے روڈ کے نیچے سے ایک پائپ سے گزرنا پڑے گا۔ اس گھر کی چھت ہائی وے کے ساتھ لگتی ہے تاہم ان دنوں یہ گھر سیاحوں کی آماج گاہ بنا ہوا ہے۔