ڈالر نے پاکستانی روپے کا بھرکس نکال دیا

06:32 AM, 27 Jul, 2022

احمد علی
امریکی کرنسی ڈالر نے پاکستانی روپے کا بھرکس نکال دیا ہے۔ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے پاکستانی معیشت کے سنبھلنے کی کوئی راہ نظر نہیں آ رہی ہے۔ ملکی تاریخ میں ڈالر پہلی بار 237 روپے کی ریکارڈ تاریخی سطح پر جا پہنچا ہے۔ آج کاروبار کے آغاز میں ہی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر چار روپے 7 پیسے بڑھا۔ خیال رہے کہ مسلسل کئی روز سے انٹربینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کی قدر میں گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔ پاکستان میں ڈالر کی شدید قلت ہے جبکہ آئی ایم ایف کا پروگرام بھی ابھی تک تعطل کا شکار ہے۔ معاشی تجزیہ کاروں اور کاروباری ماہرین کا کہنا ہے کہ گذشتہ 9 دنوں میں امریکی ڈالر کی ویلیو میں 30 فیصد سے زائد کا اضافہ ہو چکا ہے جو ملکی معیشت کیلئے انتہائی گھمبیر صورتحال ہے۔ حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ عوام کی پریشانیوں کو ادارک کرتے ہوئے فوری اس سے نکلنے کی راہ نکالیں کیونکہ اس کا اثر براہ راست مہنگائی پر پڑے گا۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی کرنسی مسلسل دباؤ کا شکار ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ آئی ایم ایف کیساتھ ڈیل میں تعطل اور ملک کی سیاسی صورتحال ہے۔ اس وقت سٹیٹ بینک کے پاس صرف 9 ارب ڈالر کے قریب زرمبادلہ رہ گئے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: ڈالر کی اونچی اڑان, ڈالر 233 روپے تک جا پہنچا خیال رہے کہ گذشتہ روز انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 233 کی کم ترین سطح پر آگیا تھا۔ فارن ایکسچینج ایسوسی ایشن آف پاکستان کا کہنا تھا کہ پیر کے روز روز 1 ڈالر کے مقابلے میں 229 روپے 88 پیسے پر بند ہونے والی مقامی کرنسی کی قدر، دوپہر 12 بج کر 33 منٹ تک 3 روپے 12 پیسے تک مزید کم ہو کر 233 روپے ہوگئی تھی۔ میٹس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بن نصیر کے مطابق ایک ایسے وقت میں کہ جب اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) شرح تبادلہ میں اتار چڑھاؤ پر قابو پانے کے لیے اپنے زرمبادلہ کے ذخائر جاری کرنے سے گریزاں ہیں اور تیل کے لیے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) ادائیگیوں کی وجہ سے روپیہ انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران نئی کم ترین سطح پر آگیا ہے۔ اس کے علاوہ برآمد کنندگان بھی اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے منافع کمانے میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔
مزیدخبریں