ویب ڈیسک: آسٹریلیا کے ایک فیلڈ ہاکی کھلاڑی نے پیرس اولمپکس میں حصہ لینے کے لیے اپنی انگلی کا کچھ حصہ کٹوا دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دو ہفتے قبل پرتھ میں ٹیم کی ٹریننگ کے دوران میٹ ڈاسن کے دائیں ہاتھ کی انگلی بری طرح ٹوٹ گئی تھی اور انھیں بتایا گیا کہ سرجری سے صحت یاب ہونے میں انھیں مہینوں لگ سکتے ہیں۔ اس 30 سالہ نوجوان کھلاڑی نے تیسری مرتبہ ان کھیلوں میں حصہ لینے کے لیے اپنی انگلی کی پور کٹوانے کا فیصلہ کیا۔
اس فیصلے نے ان کے ساتھیوں سمیت کوچ تک کو چونکا دیا ہے۔ وہ اپنے زخمی ہونے کے صرف 16 دن بعد سنیچر کو ارجنٹائن کا سامنا کرنے کے لیے کوکابرس کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔
ڈاسن نے میڈیا کو بتایا کہ کھیل سے وقفے کا دورانیہ ان کے لیے اذیت ناک تھا۔ چینجنگ روم میں اپنی انگلی دیکھ کر وہ تقریباً بے ہوش ہو گئے تھے۔ انھوں نے سوچا کہ شاید میرا اولمپکس کا خواب ٹوٹ گیا ہے۔
ڈاسن نے فوری طور پر ایک پلاسٹک سرجن سے مشورہ کیا۔ جنھوں نے بتایا کہ سرجری کے باوجود انگلی کو ٹھیک ہونے میں لمبا عرصہ لگے گا اور ہو سکتا ہے کہ ٹھیک ہونے کی بعد بھی یہ پہلے کی طرح کام نہ کر سکے۔ لیکن اگر اسے کاٹ دیا جائے تو وہ 10 دنوں میں دوبارہ کھیل سکتے ہیں۔
انہوں نے پارلیز ووس ہاکی پوڈ کاسٹ کو بتایا کہ یقینی طور پر میں اپنے کیریئر کے اختتام کے قریب ہوں اور ہو سکتا ہے یہ میرا آخری اولمپکس ہو۔ اگر مجھے لگتا ہے کہ میں اب بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتا ہوں تو میں یہی کروں گا۔
’اگر اس کی قیمت انگلی کی پور کٹوا کر ادا کرنا ہے تو میں یہ قیمت دوں گا۔‘
ٹیم کے کپتان آران زیلوسکی بتاتے ہیں کہ ڈاسن کے اس فیصلے نے سکواڈ کو حیران کر دیا لیکن انہوں نے ڈاسن کا ساتھ دیا۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ڈاسن کو کوئی شدید چوٹ آئی ہو، 2018 کے کامن ویلتھ گیمز میں ہاکی سٹک لگنے کے بعد وہ ایک آنکھ سے محروم ہوتے ہوتے بچے تھے۔
اس کے باوجود وہ کھیل کر اس ٹورنامنٹ میں طلائی تمغہ جیتنے میں کامیاب رہے تھے۔ اس کے بعد ٹوکیو اولمپکس میں انہوں نے چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔