عمران خان کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

01:55 PM, 27 Nov, 2024

ویب ڈیسک: انسداد دہشتگردی عدالت نےبانی پی ٹی آئی عمران خان کے 9 مئی کے  8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔دوران سماعت بیرسٹرسلمان صفدر نے کہا کہ میڈیکل کو سچ ثابت کرنے کے لیے پرویز مشرف کو دنیا چھوڑنی پڑی۔

 تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کے  8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے کی۔بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کے جونئیر ایڈووکیٹ عبداللہ پیش ہوئے۔

جونئیر وکیل نے کہا کہ سینئر وکیل ہائیکورٹ میں پیش ہوئے ہیں،جسٹس شہرام سرور کی عدالت میں کیس کی سماعت کے بعد پیش ہو جائیں گئے۔

عدالت  نے ریمارکس دیئے کہ کب تک سلمان صفدر پیش ہو جائیں گئے؟

جونئیر وکیل نے کہا کہ ساڑھے 10بجے تک پیش ہو جائیں گئے۔

بعد ازاں  عدالت نے سماعت ساڑھے 10بجے تک ملتوی کر دی۔

وقفے کے بعد کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر عدالت  میں پیش ہوگئے۔

بیرسٹرسلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ  بانی پی ٹی آئی کی رائے کا غلط ری ایکشن عوام کی طرف سے آیا۔ بانی پی ٹی آئی کے 240 سے  زائد مقدمات میں وکالت میں دے چکا ہوں۔ ایک ملزم کے خلاف ہر طرح کے کیس رجسٹر ہوئے۔ کوئی ایسی دفعہ نہیں جس کے تحت مقدمہ درج نہ ہوا ہو۔ سائفر کا مقدمہ سپریم کورٹ تک گیا، باقی تمام میں ریلیف ماتحت عدالتوں سے ملا۔

وکیل نے کہا کہ 30 مقدمات میں حکومت کے خلاف فیصلے ہو چکے ہیں۔ 25 کے قریب فیصلے آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں۔ ہر مقدمے میں مدعی پولیس والے ہیں۔ حکومت گوگلی،لیگ بریک، آف بریک دوسرا تیسرا پھینک چکی ہے۔ کبھی کہتے ہیں سازش اس طرح ہوئی، پھر کہتے ہیں نہیں اس طرح سے سازش ہوئی۔ بشریٰ بی بی کو 12 مقدمات میں شامل کیا گیا کہ سازش میں یہ بھی ملوث تھیں۔لیگل ٹیم اتنی نالائق تھی جسے پتہ ہی نہیں چلا۔تہمت لگانا آسان  اور ثابت کرنا مشکل ہوتا ہے۔

بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ میں آپ سے ڈسچارج یا مقدمے کا اخراج نہیں مانگ رہا۔ آپ یہ سہولیات دے بھی نہیں سکتے۔ کافی عرصے سے ملزم قید ہے، میں عدالت سے ضمانت مانگ رہا ہوں۔ 

وکیل نے دلائل میں کہا کہ پرویز مشرف کے میڈیکل پیش کیے، ان کو سچ ثابت کرنے کے لیے انہیں دنیا چھوڑنی پڑی۔ اس کے بعد سب کو یقین آیا کہ تمام میڈیکل درست تھے۔ بانی پی ٹی آئی کی 9 تا 12 مئی نیب کی تحویل میں ہونے پر ججز نے ریلائے کیا ہے۔

سلمان صفدر نے کہا کہ عدالتوں کے جاری فیصلوں کو سننے پر عدالت کا شکر گزار ہوں،مقدمات کے  چالان ابھی تک پیش نہیں کیے گئے،سازش ہوئی نہیں ہوئی کیسے ہوئی یہ تمام معاملات ٹرائل کورٹ دیکھے گئی،اگر کل تصفیہ ہو جاتا تو چالان کبھی پیش ہی نہیں ہونا تھا۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ حماد اظہر ،اسد عمر ،میاں اسلم اقبال کو عمران خان نے کہا کہ میری گرفتاری کے بعد آپ نے سرکاری تنصیبات پر حملہ کرنا ہے، یہ ساری سازش سات تاریخ کو تیار ہوچکی تھی،9مئی کو میں گرفتار ہوتا ہوں،ڈاکٹر یاسمین راشد کی قیادت میں سرکاری املاک کو نشانہ بنایا جائےگا۔ ویڈیو کے ذریعے اکسایا گیا اس سازش کا میاں محمود الرشید اسد عمر ،اعجاز چوہدری حصہ تھے۔

بعد ازاں اسپیشل  پراسیکیوٹر راؤ عبدالجبار نے اپنے دلائل میں کہا کہ تمام کیسز سرکار سے بغاوت اور حساس تنصیبات پر حملے کے ہیں۔ جو فیصلے پیش کیے گئے ان کا ان کیسز سے تعلق نہیں ہے۔ برطانوی قانون کے مطابق بادشاہ قابل مواخذہ نہیں ہے۔ ملزم کوئی بادشاہ نہیں ہے۔ ملزم کے اشارے پر 200 تنصیبات پر حملے کیے گئے۔ سوشل میڈیا پر کہا گیا کہ آج حقیقی جہاد کا دن ہے۔ بھارت کے ٹی وی چینل بھی یہی خبر چلاتے رہے۔

پراسیکیوٹر نے دلائل میں مزید کہا کہ کینٹ کی مخصوص جگہوں پر عام لوگوں کا جانا ممنوع ہے۔ ماڈرن ڈیوائس ہر شخص کے پاس ہے جو لوکیشن اور پیغامات بتاتی ہے۔ پی سی ہوٹل، آواری ہوٹل یا انارکلی میں دودھ دہی کی دکان پر حملہ کیونکر نہیں کیا گیا۔ فوجی تنصیبات ہی پر حملے کیے گئے۔ کرنل شیر خان شہید کے مجسمے کو لاتیں ماری گئیں، جنہوں نے ملک کی حفاظت کے لیے جان کی قربانی دی۔ یہ جنگ  اور حملے آج بھی جاری ہیں۔ رینجر اور پولیس اہلکار شہید ہوئے، جب کہ  ملزم کہتا ہے کہ میں تو جیل میں ہوں۔

اسپیشل پراسیکیوٹر راؤ عبد الجبار نے کہا کہ ملک پر حملے بھی کر رہے ہیں اور خود کو معصوم بھی کہہ رہے ہیں،دنیا میں جہاں عسکری تنصیبات پر حملے ہوں انہیں نہیں چھوڑا جاتا،یہ روئے بھی جا رہے ہیں اور مارے بھی جا رہے ہیں،9/11 کے واقع پر دنیا بھر سے سازش میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے سزائیں دیں،ملزمان نے کہا کہ میں تو وہاں تھا نہیں،بھارت نے اجمل قصاب کو پکڑا اور سزائیں دیں۔

بعد ازاں عدالت نے دونوں اطراف کے دلائل سننے کے بعد ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

مزیدخبریں