ویب ڈیسک: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نوازشریف نے مری میں بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکا شنکو کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا۔ محمد نوازشریف کے اہل خانہ بھی ظہرانے میں شریک ہوئے ، ظہرانہ ذاتی حیثیت میں دیا گیا تھا۔ پرتپاک ملاقات کے بعد بیلاروسی صدر وطن واپس روانہ ہوگئے ہیں۔
وزیراعظم شہبازشریف، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیراعلی پنجاب مریم نواز، سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے بھی ظہرانے مین شرکت کی۔
بیلا روس کے صدر نے محمد نوازشریف، وزیراعظم شہبازشریف کے ساتھ ماضی کی خوش گوار یادوں کا تبادلہ کیا۔ بیلاروس کے صدر نے نوازشریف سے اپنی گفتگو میں کہا کہ مئی 2015 میں چھانگلہ گلی، مری آیا تھا۔ آپ اگست 2015 میں بیلا روس تشریف لائے تھے۔ آپ سے ذاتی تعلق ہے، ناقابل فراموش خوشگوار یادیں وابستہ ہیں۔ آپ سے ہمیشہ بھائی والا احترام ملا، آپ سے ملاقات کی بے حد خوشی ہے۔
نوازشریف نے بھی اپنے دورہ بیلا روس کی یادوں کا ذکر کیا۔ اپنے بیان میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے دور میں بیلاروس سے تعاون میں اضافہ ہوا۔ دونوں ممالک میں تجارت، سرمایہ کاری اور دوطرفہ تعاون کو مزید بڑھانا چاہیے۔ ایسے منصوبوں پر کام کیا جاسکتا ہے جس سے دونوں ممالک اور ان کے عوام کو فائدہ مل سکتا ہے۔
قائدین کا پاکستان اور بیلاروس کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا۔
بیلا روس کے صدر نے زراعت،زرعی مشینری، توانائی سمیت دیگر شعبوں میں بیلاروس کے تعاون کی پیشکش کردی۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف کی حکومت اور پنجاب حکومت دونوں کے ساتھ تعاون میں اضافہ چاہتے ہیں۔ بیلا روس کے صدر نے محمد نوازشریف، وزیراعظم شہبازشریف اور وزیراعلی پنجاب مریم نواز کو بیلاروس کے دورے کی دعوت دے دی۔
محمد نواز شریف نے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کے ہمراہ بیلا روس کے صدر کو الوداع کیا۔
بیلاروس کے صدر ایلیگزینڈر لوکاشینکو اپنے وطن روانہ:
بیلاروس کے صدر ایلیگزینڈر لوکاشینکو پاکستان کا تین روزہ دورہ مکمل کر کے اپنے وطن روانہ ہوگئے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بیلاروس کے صدر کو الوداع کیا۔
دورے کے دوران متعدد مفاہمتی یاداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات میں اضافہ ہوگا۔
بیلا روس کے صدر کے ہمراہ بیلا روس کی اہم کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں وفد بھی پاکستان آیا۔ وفد کی پاکستانی کاروباری شخصیات کے ساتھ کامیاب اور نتیجہ خیز ملاقاتیں ہوئیں۔
وزیراعظم نے بیلاروس کے صدر کو ان کے تین روزہ دورے کا فوٹو البم بھی پیش کیا۔
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی اس موقع پر موجود تھے۔