ویب ڈیسک: برطانیہ کی کنزرویٹو پارٹی کے سابق رہنما لارڈ ولیم ہیگ آکسفورڈ یونیورسٹی کے اگلے چانسلر منتخب ہوگئے ہیں۔ لارڈ ہیگ نے تاریخی عہدے کی دوڑ میں لیڈی ایلش انجیولینی اور لیبر پیر لارڈ پیٹر مینڈیلسن سمیت متعدد بڑی شخصیات کو شکست دی۔
آکسفورڈ یونیورسٹی نے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ لارڈ ہیگ نئے سال کی شروعات چانسلر کے طور پر کریں گے اور وہ 10 سال کی مدت کے لیے خدمات انجام دیں گے۔
لارڈ ہیگ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ آکسفورڈ یونیورسٹی کا چانسلر منتخب ہونے کو اپنی زندگی کا سب سے بڑا اعزاز سمجھتے ہیں۔
’میں دوسرے امیدواروں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، خاص طور پر آکسفورڈ کے مستقبل کے لیے ان کے عزم کو سراہتا ہوں‘۔
انہوں نے کہا کہ اگلی دہائی میں آکسفورڈ میں جو کچھ ہوتا ہے وہ برطانیہ کی کامیابی کے لیے اہم ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ جس یونیورسٹی سے میں پڑھا ہوں اس کی بھاگ دوڑ کو سنبھالوں گا۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے اسٹاف اور سابق طلبا نے چانسلر کے انتخاب کے لیے پہلی بار آن لائن ووٹ دیا، یہ ایک ایسا عہدہ ہے جو آکسفورڈ میں 800سالوں سے موجود ہے۔
چانسلر یونیورسٹی کا ٹائٹلر ہیڈ ہوتا ہے اور وہ اہم تقاریب کی صدارت کرتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ وہ وائس چانسلر کے انتخاب کے لیے کمیٹی کی سربراہی بھی کرتا ہے۔
ولیم ہیگ 1997سے 2001تک برطانیہ کی کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ رہے، اور ولیم ہیگ 2010سے 2014تک برطانوی وزیرخارجہ بھی رہے۔
واضح رہے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کی دوڑ میں سابق وزیر اعظم عمران خان بھی شامل تھے۔ تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نے سکروٹنی کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان پر پاکستان میں مقدمات ہونے کے باعث ان کا نام امیدواروں کی لسٹ سے نکال دیا تھا۔