(ویب ڈیسک ) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کل اسلام آباد میں جو فساد برپا کیا گیا، اس کا ملک بھر کی معیشت کو نقصان پہنچا، فسادی ہتھیار لے کر دارالحکومت پر حملہ آور ہوئے، الحمد للّٰہ فساد کا خاتمہ کردیا گیا ، سیکورٹی اداروں نے شرپسندوں پر قابو پایا، لشکر کشی سے نمٹنے کے لیے سپہ سالار نے بھرپور تعاون فراہم کیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بیلاروس سے معاہدے کر رہی تھی اور فسادی ہتھیار لے کر دارالحکومت پر حملہ آور تھے۔ کل اسلام آباد میں جو فساد برپا کیا گیا، اس کا ملک بھر کی معیشت کو نقصان پہنچا، اس کا احسن طریقے سے خاتمہ کردیا گیا، سیکورٹی اداروں نے شرپسندوں پر قابو پایا۔
انہوں نے کہا کہ 2014 سے پہلے اسلام آباد پر چڑھائی کا کوئی تصور تک نہ تھا،اسلام آباد میں تحریک انتشار نے فساد برپا کیا۔ جب بھی غیر ملکی مہمان پاکستان آتے ہیں، یہ فسادی ان کے دوروں کو سبوتاژ کرنے پر عمل پیرا ہوجاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 2014 میں جب چینی صدر شی جن پنگ پاکستان آرہے تھے، تب فسادیوں نے 126 دن تک تباہی کی، شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر بھی فسادیوں نے فساد پھیلانے کا پورا پروگرام بنایا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 9 مئی کے مجرموں کو عدالتوں سے سخت سزائیں مل جاتیں تو آج ہمیں یہ دن نہ دیکھنا پڑتے، سپہ سالار جنرل عاصم منیر نے اسلام آباد پر لشکرکشی سے نمٹنے کےلیے ہمیں بھرپور تعاون فراہم کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ معیشت بچانے کےلیے سخت فیصلے کرنا ہوں گے، ہمیں پاکستانی معیشت بچانی ہے یا آئے دن دھرنوں کا سامنا ہی کرتے رہنا ہے۔ فساد کے نتیجے میں جو معیشت کو نقصان پہنچا وہ آپ کے سامنے ہے، کاروبار بند تھا، مزدور اور دکاندار دہائیاں دے رہے تھے، جڑواں شہروں میں بھی زندگی معطل ہوچکی تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر میں اصول ہے سرمایہ کاری وہاں ہوتی ہے جہاں امن و سکون ہو، آخری 48 گھنٹے میں فیصلہ ہوا فوج سیکیورٹی کی ذمہ داری سنبھالے گی۔