ویب ڈیسک: ( جواد ملک )لبنان پیجر دھماکوں میں اٹلی اور ہنگری کی مشترکہ شہری کرسٹیانا بارسونی کے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ وہ باقاعدہ موساد کی ایجنٹ ہے اور یورپ کی ’’لیڈ ’’ ہے ۔ یادرہے لبنان پیجر دھماکوں کے بعد موساد کی خواتین ایجنٹس نے دنیا بھر میں دھاک بٹھا دی ہے۔
موساد کی کل بھرتی میں 40 فیصد خواتین، 24 فیصد اعلی عہدوں پر فائز
یادرہے موساد میں خواتین ایجنٹس کی بڑی تعداد کام کرتی ہے۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق موساد کے 40 فیصد ملازمین خواتین ہیں اور ان میں سے 24 فیصد اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں۔ موساد کے سربراہ نے ان کی ملٹی ٹاسکنگ مہارتوں کی تعریف کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیجر دھماکوں کے پیچھے اٹلی کی ’’ ماتا ہری‘‘، خاتون گاڈ فادر کا پراسرار کردار
جو انہیں اہم مشنوں کے لیے مثالی بناتی ہے۔ ایک عام غلط فہمی ہے کہ موساد کی خواتین ایجنٹس اپنے مشن میں کامیابی کے لیے صرف فلرٹنگ یا ہنی ٹریپ پر انحصار کرتی ہیں، لیکن ان کا طریقہ اس سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہے۔
فلموں جیسی رنگین زندگی جینے کی قیمت
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹس کے مطابق کچھ خواتین ایجنٹس نے انکشاف کیا تھا کہ ان کی زندگی جاسوسی فلموں کی طرح ہے لیکن گلیمر کے بغیر۔ انہیں راتوں کی نیندیں برداشت کرنی پڑتی ہیں، سازشیں کرنا پڑتی ہیں، بعض اوقات فلرٹنگ اور مسلسل خطرے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ہنی ٹریپ ، فلرٹنگ اور ۔۔۔۔۔
کبھی کبھی ہنی ٹریپ، فلرٹنگ اور دوستی ان کے کام کا حصہ ہوتی ہے۔ یہی نہیں، خواتین ایجنٹس نے خفیہ علاقوں تک رسائی حاصل کرنے کے لیے اپنی جنس کا استعمال کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ کیونکہ اپنی قاتلانہ اداؤں سے کسی مشکل کام کو انجام دینا ان کی ٹریننگ کا حصہ ہوتا ہے۔ تاہم، موساد کی سخت حدود ہیں اور خواتین ایجنٹوں کو کبھی بھی جنسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی اجازت نہیں ہے، لیکن وہ اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے اپنی توجہ کا استعمال کر سکتی ہیں، لیکن ایک واضح حد ہے جسے وہ عبور نہیں کر سکتیں۔
فیملی نہیں بس سنگل
موساد کا حصہ بننے کے بعد بہت سی خواتین ایجنٹس سنگل رہنے کو ترجیح دیتی ہیں۔ مرد ایجنٹوں کی طرح، وہ طویل عرصے تک خفیہ رہتی ہیں اور خفیہ منصوبوں میں مختلف کردار ادا کرتی ہیں۔ موساد کی تاریخ ان خواتین کی قیادت میں کامیاب آپریشنز سے بھری پڑی ہے۔