”بھارت خطے کا امن تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے“
07:06 PM, 28 Aug, 2021
اسلام آباد ( پبلک نیوز) پاکستان کے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ماضی میں ہونے والی غلطیوں کاخمیازہ بھگت رہے ہیں۔ ماضی سے ہم سب کو سبق سیکھنا ہے اس کو دہرانا نہیں چاہیے۔ اگر افغانستان سے مثبت پیغام آرہا ہے تو اس کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ افغانستان کواگر تنہا چھوڑا گیا تو اس کا نقصان سب کو ہوگا۔ افغانستان کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے اہم بیان جاری کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمسایہ ممالک افغانستان کے معاملے پر پوری طرح باخبر ہیں۔ مجھے چار ملکی دورے کے دوران قیادت سے ہونے والی ملاقاتوں میں افغانستان کے حوالے سے ان کا نقطہ نظر جاننے کا موقع ملا۔ انھوں نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کی سوچ حقیقت پسندانہ تھی۔ افغانستان کی صورتحال بگڑتی ہےتو سب متاثر ہوں گے۔ افغانستان میں امن و استحکام ہوتا ہے تو پورا خطہ اس سے مستفید ہو گا۔ طالبان قیادت کے سب سے رابطے ہیں۔ افغانستان کے لوگ کئی دہائیوں سے جنگ کا سامنا کر رہے ہیں۔ افغانستان کے لوگ امن چاہتےہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے معاملے میں پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف ہوئی۔ کابل میں جاری انخلاء کے عمل میں، پاکستان مختلف ممالک کے سفارتی عملے کو نکالنے میں مدد فراہم کر رہا ہے۔ پی آئی اے نے اس صورتحال میں اہم کرداراداکیا۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان پرلوگ اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں، پاکستان کا شکریہ اداکررہےہیں۔ اسپائلرز میں بھارت سرفہرست ہے۔ بھارت پاکستان کونیچا دکھانے کے لیے منفی حرکتیں کر رہا ہے۔ بھارت نےمختلف گروپس کو دہشت گردی کےلیےجوڑا۔ وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ بھارت خطے کا امن تباہ کرنے پرتلا ہوا ہے۔ خدشات موجود ہیں، ہمیں محتاط رہنا ہوگا۔ ہم نے افغانستان کے ساتھ اپنا بارڈر بند نہیں کیا۔ بارڈر مینجمنٹ کے لیے اقدامات اٹھائے گئے۔ میری کل برطانیہ کے وزیرخارجہ سے افغانستان کے معاملے پر بات، چیت ہوئی۔ انہیں پاکستان کو ریڈ لسٹ پر رکھنے کے فیصلے پر نظرثانی کے لیے بھی کہا۔