ملک کےمختلف علاقوں میں مزید بارشیں،محکمہ موسمیات نےنوید سنادی

09:26 AM, 28 Feb, 2025

ویب ڈیسک: پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ اور بلوچستان میں بادل برس پڑے، کشمیر، گلگت بلتستان اور کے پی میں برف باری سے نظارے حسین ہوگئے۔

 تفصیلات کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی، اٹک،رحیم یار خان اور دیگر علاقوں میں بادل برس پڑے، لاہور میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے، بالائی پنجاب کے مختلف مقامات پر بادل برس پڑے،گوجرانوالہ، سیالکوٹ ، گجرات ، وزیر آباد ، علی پور چھٹہ کے مختلف مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش اور ژالہ باری ہوئی۔

 لاہور ، مرید کے ، حافظ آباد ، ناروال ، کلر سیداں ، کامونکی ، شیخوپورہ اور چند وسطی پنجاب کے مختلف مقامات پر بھی اگلے کچھ گھنٹوں کے دوران بارش اور ژالہ متوقع ہے۔شام تک پنجاب کی مشرقی پٹی پر بھی گرج چمک والے بادلوں کی تشکیل متوقع ہے۔

 محکمہ موسمیات کا کہناہے کہ مری میں گرج چمک کیساتھ بارش اور ژالہ باری ہوئی۔صوابی، مردان، مالاکنڈ، باجوڑ، نوشہرہ، پشاور، چارسدہ، کوہستان، مانسہرہ، ایبٹ آباد، شانگلہ، استور اور ہنزہ میں بھی بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے، خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں بارش اورلینڈسلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔

موسم کا حال بتانے والوں کا کہناہے کہ پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے بیشتراضلاع میں موسم جزوی ابرالود رہے گا، خیبرپختونخوا کے میدانی علا قوں میں ہلکی بارش کاامکان ہے،خیبر پختونخوا کے بالائی و پہاڑی علا قوں میں تیز بارش کے ساتھ بر فباری کاامکان ہے،شہر پشاور کاکم سے کم درجہ حرارت 12ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

محکمہ موسمیات  کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کاکول میں 38ملی میٹر ،بالاکوٹ میں 29،دیر 21،کالام 12،تیمر گرہ میں 10ملی میٹر ،میرکنی،دورش،سید وشیریف،مالم جبہ میں سات سات ملی میٹر بارش ریکارڈ کی  گئی جبکہ پشاور میں 6،تخت بائی،چیراٹ،ڈی آئی خان اور باجوڑ میں تین تین ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں باران رحمت ہوئی، کوئٹہ، سبی، قلات میں بادل خوب برسے۔زیارت، چمن، پشین، قلعہ عبداللہ اور قلعہ سیف اللہ میں بارش کی توقع ہے جبکہ قلات، ژوب، موسیٰ خیل، لورالائی، بارکھان اور سبی میں بارش و برفبار ی کا امکان ہے۔ خضدار میں چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہونے کی توقع ہے۔

سکردو، وادی نیلم، باغ، پونچھ اور حویلی میں بھی مزید بارش ہونے کی توقع ہے، آزاد کشمیر کے اکثر علاقوں میں بارش و برفباری کا امکان ہے جبکہ سندھ کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک رہنے کی توقع ہے۔

بالائی علاقوں کی شاہراہیں بند، گلگت میں شدید بارشیں اور لینڈ سلائیڈنگ ہوئی، شاہراہ قراقرم متعدد مقامات سے بند ہو گئی، داسو کے قریب بارش کی وجہ سے پہاڑ سرک گیا، کئی افراد پھنس گئے، لال پڑی کے مقام پر سیلابی ریلا سڑک بہا کر لے گیا۔

گلیات کی بالائی چوٹیوں پر برفباری ہوئی، کوزہ گلی کے مقام پر متعدد گاڑیاں پھنس گئیں، ایبٹ آباد میں شدید برف باری میں پھنسے سیاحوں کو ریسکیو کرلیا گیا۔

 مری میں برف باری / صوبائی وزیر ملک صہیب احمد بھرتھ کی نگرانی میں روڑ کلئیر کرنے کا آپریشن

صوبائی وزیر تعمیرات و مواصلات ملک صہیب احمد بھرتھ رات گئے مری پہنچ گئے۔ اپنی نگرانی میں شاہراؤں کو صاف کروایا،صوبائی وزیر ملک صہیب احمد بھرتھ نے کہا کہ تمام اسٹاف 2 مارچ تک متحرک رہے،برف باری کا سیپل تیز ہے. مری کی شاہراہوں سے مسلسل برف ہٹائی جائے.

ملک صہیب احمد بھرتھ نے کہا کہ خیبر پختونخواہ کے ایریا سے چھانکلہ گلی میں پھنسی گاڑیوں کو کلئیر کروایا گیا.پھنسی گاڑیوں کو نکالنے کے لیے پنجاب ہائی وے کی مشینری فراہم کی گئی.وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف نے چند ماہ قبل مری کی شاہراہوں کو پیچ فری کروایا.عوام کی خدمت کو جاری رکھیں گے.

پی ڈی ایم اے رپورٹ

پی ڈی ایم اے کی جانب سے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران وقفے وقفے سے جاری بارشوں کے باعث صوبہ میں جانی و مالی نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی گئی۔

پی ڈی ایم اے رپورٹ کے مطابق صوبہ خیبرپختونخوا میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران   بارش کے باعث حادثات کے نتیجے میں اب تک 2 افراد جان بحق جبکہ 7 افراد زخمی ہوئے،جانبحق افراد میں ایک خاتون اور ایک مرد جبکہ زخمیوں میں  4 بچے اور 3 خواتین شامل ہیں،بارشوں کے باعث مجموعی طور پر 10 گھروں کو نقصان پہنچا جس میں 7 جزوی اور 3 گھروں کو مکمل نقصان پہنچا۔

پی ڈی ایم اے رپورٹ  میں مزید کہا گیا ہے کہ   بارش کے باعث حادثات صوبہ کے اضلاع ہری پور، بٹگرام، باجوڑ ،اپر و لوئر کوہستان، دیر، ہنگو، خیبر اور  تور غر میں پیش آئے، پی ڈی ایم اے کی جانب سے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو  متاثرہ خاندان کو فوری طور پر امداد اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
 پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی اپریشن سنٹر مکمل طور پر فعال ہے، عوام کسی بھی نا خوشگوار واقعے کی اطلاع 1700 پر دیں۔

مزیدخبریں